چین میں موبائل فون،ٹیبلٹ و دیگر آلات دفنانے کی سروس مقبول

بعض اوقات انسانی کی اپنے زیراستعمال رہنے والی اشیا سے جذباتی وابستگی ہوجاتی ہے اوران کے ٹوٹنے، خراب ہونے یا ان کے دوبارہ قابل استعمال نہ ہونے پرانسان جذباتی ہو جاتا ہے، اسی سوچ کی بنا پر اب چین میں انہیں دفنانےکی ایک سروس تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔ اس میں آپ کے دیرینہ ساتھی اور پسندیدہ آلات ٹوٹنے کی شکل میں انہیں ایک فریم میں رکھ کر آخری آرام گاہ بنائی جاتی ہے۔

چینی میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا کہاگرچہ مادی اشیا سے والہانہ لگاؤ کوئی بہت اچھی بات نہیں لیکن بسااوقات کچھ آلات ہماری زندگی کی یادوں سے جڑے ہوتے ہیں کیونکہ ہمیں اپنی پہلی گاڑی یا اولین فون بھی یاد رہتا ہے۔ پھر فون اور ٹیبلٹ ہمہ وقت ہمارے پاس رہتے ہیں جو ہماری ذات کا حصہ بن جاتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اسی کو دیکھتے ہوئے چینی خاتون لِن ژائی نے 2019 میں گیجٹ فیونرل یا برقی آلات کے جنازے کی سروس شروع کی۔ انہوں نے بڑی محنت سے برقی آلات کو بکھیر کر فریم میں رکھنے کی مشق کی اور پھر اپنی سروس شروع کردی۔ ان کا کہنا ہے کہ کہ اپنے پرانے فون نہ کھوئیں، بلکہ مجھے ڈیزائن کرنے کا موقع دیں۔

چینی خاتون لِن ژائی کو پہلے سال دوسو آرڈر ملے جنہیں مکمل کرنے میں چھ ماہ کا عرصہ لگا۔ ان میں 1970 کا موٹرولا فون، ایک نوکیا 3650 ماڈل، ایک نایاب فون، اور ایک گھڑی شامل تھی۔ اس کے بعد اب تک انہیں سب سے زیادہ اسمارٹ فون ہی مل رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس تکنیک میں برقی آلات کو احتیاط سے کھولا جاتا ہے۔ اس کے پرزہ جات کو خوبصورت انداز میں چسپاں کیا جاتا ہے جس میں بہت محنت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ تمام آلات ایک فریم میں رکھ کر اسے ایک یادگار تصویر کی طرح بنادیا جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اور فنکار چین ژنگائی صبح آٹھ سے رات بارہ بجے تک آلات کی آخری آرام گاہ بناتے ہیں اور سال میں دو سے تین کروڑ روپے کماتے ہیں۔ان کے مطابق یہ عمل خود بہت ماحول دوست بھی ہے۔

Related Articles

Back to top button