ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج ، مرچوں کا سپرے

ینگ ڈاکٹرز اور میڈیکل طلبا کی جانب سے گارڈن ٹائون  کے علاقے برکت بازار  میں امتحانی مرکز کے باہر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور مرچوں کا سپرے کیا جس سے بارہ طلبا زخمی ہوگئے ۔میڈیکل کے طلبا اور ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن (وائی ڈی ایم اے) کے نمائندوں نے این ایل ای کے خلاف امتحانی مرکز کے باہر دوسرے روز بھی احتجاج کیا۔

پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے اس وقت ہاؤس جاب کرنے والے تمام میڈیکل گریجویٹس کی مستقل رجسٹریشن کے لیے این ایل ای کلیئر کرنا لازمی قرار دیا تھا۔این ایل ای کلئیر کرنا ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس دونوں کے طالبعلموں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں مقامی اور بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ ڈاکٹروں کے لیے بھی پاکستان میں مستقل ملازمت یا میڈیکل پریکٹس کے لیے این ایل ای پاس کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ طبی برادری کی جانب سے اس اقدام کی شدید مخالفت کی گئی۔

پی ایم سی نے اعلان کیا تھا کہ وہ مقامی ڈاکٹروں کے لیے جمعہ کے روز برکت مارکیٹ پر ایک مرکز میں امتحان کا انعقاد کرے گی لیکن احتجاج کے باعث اسے منسوخ کرنا پڑا۔تاہم اتوار کو بیرونِ ملک سے تعلیم یافتہ ڈاکٹروں کے لیے برکت مارکیٹ میں واقع امتحانی مرکز میں نیشنل لائسنسنگ کا امتحان منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور خواتین اہلکاروں سمیت پولیس کی بھاری نفری نے امتحانی مرکز کے باہر رکاوٹیں لگادی تھیں جہاں احتجاجی طلبا بھی پہنچ گئے۔پولیس کے مطابق مظاہرین نے امتحانی مراکز کے باہر لگائی گئیں رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، واٹر کینن اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا۔

جس کے نتیجے میں تقریباً 12 ڈاکٹرز اور طلبعلم زخمی ہوئے جبکہ 5 جائے وقوعہ پر ہی بے ہوش ہوگئے بعدازاں زخمیوں کو سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔سروسزہسپتال کی وائی ڈی اے نے ‘میڈیکل طلبہ کے پُر امن احتجاج’ پر پولیس کے رد عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ ‘قربانی دینے والے ینگ ڈاکٹروں کے اعزاز میں’ پیر کو بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے اور دوپہر 12 بجے ہسپتال کی او پی ڈی کے سامنے احتجاج کریں گے۔

وائے ڈی اے کے نمائندے ڈاکٹر عمران نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے مظاہر ین کو منتشر کرنے کے لیے مرچوں کے اسپرے اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا، یہ ایک ظالمانہ عمل ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگرحکومت نے ڈاکٹروں کے مطالبات منظور نہیں کیے تو وائے ڈی اے پورے ملک میں او پی ڈیز بند کردے گی اور این ایل ای کی منسوخی تک احتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے مزید خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو ملک بھر کے ہسپتالوں کی ایمرجنسیز بھی بند کردی جائیں گی۔

دریں اثنا لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جب مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹا کر امتحانی مرکز میں داخل ہونے اور امتحان میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کی تو پولیس کو ‘منظور شدہ’ مرچ اسپرے کا استعمال کرنا پڑا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپر اسپرے کا استعمال پرتشدد مظاہرین کو روکنے کے لیے کیا گیا جس سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مظاہرین میں سے کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا اور امتحان بھی محفوظ طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔اس دوران صورتحال کے باعث کلمہ چوک سے برکت مارکیٹ تک کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہا جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Back to top button