سلیکٹرزاورسلیکٹڈ دونوں کو گھر جانا ہو گا

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کو ہمارے پیج پر آنا پڑے گا ورنہ دونوں کو گھر جانا پڑے گا. سلیکٹرز کو اب لاڈلے بنانے کا کھیل بند کرنا ہو گا.
گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئےبلاول بھٹو نےحکومت کوآڑےہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عوام کےپاس دووقت کی روٹی نہیں،ملکی معیشت کی شرح نمومنفی ہوچکی،عمران خان نے ہر مسئلہ کاحل ٹائیگرز فورس نکال لیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کس قسم کی تبدیلی ہے،جس میں بحران ہی بحران ہیں۔انہوں نےکہابھارتیوں اوراسرائیلیوں نےپی ٹی آئی کوفنڈنگ کی،آصف زرداری اورنوازشریف پرالزام لگےتوجیل ڈال دیاجاتاہے،پی ٹی آئی والوں پرالزام لگے توکوئی نہیں پوچھتا۔۔انہوں نے جلسے میں موجود لوگوں سے سوال کیا کہ کیا انھیں گزشتہ دو سال آنے والی تبدیلی پسند آئی؟ پاکستان کی معیشت تاریخ کا بدترین دور دیکھ رہی ہے۔ لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی نہیں ہے، پاکستان جب دولخت ہوا اس وقت بھی ملک کا یہ حال نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی یہ ہے آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ اشیائے ضروریہ کی چیزیں عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لے کر پھر رہے ہیں لیکن انھیں روزگار نہیں مل رہا۔ محنت کش اور مزدور کے چولہے بند ہو چکے ہیں۔ یہ عمران خان اور ان کے سیلکٹرز کی تبدیلی ہے۔ آج پاکستان میں ہر شعبہ بحران کا شکار ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم کرپشن کے خاتمے کے مساوی قانون چاہتے ہیں، مساوی قانون بنا کر سابق صدر اورسابق وزیراعظم سے حساب لو، لیکن اگرکسی جنرل، جج پر کرپشن کا الزام ثابت ہوتاہے تو ان کو بھی جیل میں ڈالنا پڑے گا، تبھی ہم ملک میں کرپشن کے ناسور کو ختم کرسکیں گے،ان کا کہنا تھا کہ کیاتبدیلی یہ ہے کہ آٹا، چینی ، بجلی، ادویات، بجلی گیس بحران ہی بحران ہے،بتایا جائے وسیم اکرم پلس کوکسی جادوگرنی، یا خلائی مخلوق نے لگایا۔ انہوں نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی یہ ہے کہ آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری او رغربت ہے، انڈے 200، ٹماٹر200، پیاز 80روپے کلو ملتے ہیں، مہنگائی کے ساتھ بے روزگاری بھی بھی بڑھ رہی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا، سفید پوش کا جینا حرام ہوچکا ہے، تاجروں کی دکانیں بند، فیکٹریاں بند، یہ ہے عمران خان اور سلیکٹرز کی تبدیلی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آٹا، چینی ، بجلی، ادویات، گیس ہر طرف بحران ہی بحران ہے۔ یہ کہتے ہیں یہ ماضی کے حکمرانوں کے قصور ہیں ، میں پوچھتا ہوں کہ کیا وہ بھگوڑے قاتل ڈکٹیٹر مشرف نے بحران نہیں چھوڑا تھا، ہر ورز دہشتگردی حملے ہوتے تھے، تب بھی گندم امپورٹ ہوتی تھی، آٹے کا بحران ہے، ہم نے گندم کی سپورٹ پرائس کو 1200فی من تک پہنچا دیا تھا تب بھی معاشی بدحالی اور مہنگائی تھی، اسحاق ڈار کا بیان تھا خزانے خالی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف تب بھی تھا، مگر ہم نے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا۔ہم نے غریب خواتین کے انقلابی غریب سپورٹ پروگرام شروع کیا، پنشن میں 150فیصد، تنخواہوں میں 100فیصد اور فوجی سپاہیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا تھا، یہ مہنگائی کا حل ہے، عمران خان کا حل مہنگائی ہے، ٹڈی دل ہے، کورونا ہے تو ان سب کیلئے حل ٹائیگرفورس ہے۔ عمران خان نے وعدہ کیا تھا ، پچا س لاکھ گھر دوں گا، لیکن عوام کوبے گھر کردیا، قرض نہیں لو گا،دوسالوں میں ملکی تاریخ کا تاریخی قرض لیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اکبر ایس بابر جو پی ٹی آئی کا ممبر ہے، وہ کہتا ہے اس کے پاس ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی کی فنڈنگ بھارت اور اسرائیل کرتے ہیں لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں، بی آر ٹی مہنگا منصوبہ لیکن بسیں جل رہی ہیں، کوئی نوٹس نہیں لیتا، کے الیکٹرک عمران خان کا فرنٹ مین جو بیرون ملک کرپشن میں پکڑا گیا، اس کیلئے رعایت مانگی گئی، کوئی سلائی مشین اور کوئی پاپاجونز پیزا سے ارب پتی بن گیا،چینی ، آٹا، ادویات، پٹرول اور درختوں میں کرپشن کی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تھانوں کچہریوں میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔یہ کیسا نظام ہے کہ آصف زرداری ، نوازشریف ، فریال تالپور اور مریم پر الزام لگے تو جیل لیکن عمران خان اور علی بابا پر الزام لگے تو کوئی پوچھتا نہیں۔پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر انتقام لیتی ہے لیکن ہم کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں اس کیلئے ایک قانون بنانا ہوگا۔پھر سابق صدر ، سابق وزیراعظم سے بھی حساب لو، لیکن اگرجنرل، جج پر کرپشن کا الزام ہے، تو ان کو بھی جیل میں ڈالنا پڑے گا، تبھی ہم ملک میں کرپشن کے ناسور کو ختم کرسکیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے، لیکن یہاں وسیم اکرم پلس کی حکومت ہے ، اس کو لگانے کا فیصلہ جادوگرنی نے کیا، یا خلائی مخلوق نے کیا، یہ طے ہے عوام سے پوچھا تک نہیں۔ شہبازشریف سے سو اختلافات رکھ سکتے ہیں لیکن کوئی انکار نہیں کرسکتا، کہ شہبازشریف نے میٹرو بس کھڑا کردیا، عمران خان آپ نے کیا کیا؟انہوں نے کہا کہ عوام کو معلوم نہیں کہ کشمیر پر سودا کرلیا ہے، کشمیر کا سودا نامنظور ہے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ اگر آصف زرداری، مریم نواز اور دیگر رہنماؤں پر الزام لگے تو سچ لیکن اگر عمران خان یا علیمہ باجی پر الزام لگے تو جھوٹ نکلے، پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر صرف سیاسی انتقام لے رہی ہے، ان کے اپنے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ پنجاب میں کرپشن بڑھ گئی، ہم کرپشن ختم کرنے کے حامی ہیں جس کے لیے آپ کو ہر پاکستان کے لیے یکساں قانون بنانا ہوگا، اگر سابق وزرائے اعظم سے کرپشن کی تفتیش کرنی ہے تو سابق جرنیلوں اور ججوں کو بھی احتساب کے دائرے میں لانا ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button