اسلام آباد پولیس کی اعلیٰ کمان میں تبدیلی کے باوجود ڈکیتیاں نہ رک سکیں

اسلام آؓباد پولیس کی اعلیٰ کمان میں تبدیلی کے باوجود ڈکیتیاں نہ رک سکیں، وفاقی دارالحکومت میں ڈکیتیوں سمیت دیگر وارداتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک ہفتے کے دوران سینکڑوں مقدمات کا اندراج کیا گیا جن میں ڈکیتی کی متعدد وارداتیں بھی شامل ہیں، نئی پولیس انتظامیہ کے کمان سنبھالنے کے بعد ایف الیون، آئی نائن اور کورال کے علاقوں میں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں، ان میں سے دو واقعات میں پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسلام آؓباد پولیس کی جانب سے ڈکیتی کی ایک واردات کو ناکام بھی بنایا گیا اور مبینہ مقابلے میں دو ڈاکو مارے گئے تھے، تھانہ انڈسٹریل ایریا کے سیکٹر آئی نائن کی ایک بیکری میں ڈکیتی کے دوران تین نقاب پوش ڈاکوؤں نے وہاں موجود گاہکوں کو یرغمال بنا لیا،موبائل فون بھی لوٹ لیے۔
تھانہ کھنہ کے علاقے سوہان میں مسلح ملزمان نے ماں بیٹی اور کم سن بیٹے سے 14 تولے سونا اور نقدی اس وقت لوٹ لی جب وہ رابی سینٹر سے ٹیکسی بک کروا کر سوہان اپنے گھر کے قریب پہنچے۔
پولیس ڈکیتیوں کا سراغ لگانے میں کامیاب تو نہیں ہوئی تاہم گینگز کے طریقہ واردات کے بارے میں کچھ آگاہی ضرور حاصل کی، اعلٰیٰ پولیس افسران تاحال غیر یقینی کا شکار ہیں۔
ایک پولیس افسر نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ڈکیتی کی بڑی وارداتوں میں دو بڑے گینگز ملوث ہیں جن میں ایک غنی گینگ ہے جس کا تعلق افغانستان سے ہے اور اس میں شامل تمام ڈکیت بھی افغان شہری ہیں، یہ گینگ تاوان کے لیے کالیں بھی کرتے ہیں۔
پولیس افسر کے مطابق دوسرا بڑا گینگ بلال ثابت ہے، پولیس کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج بلال ثابت گینگ ہی ہے کیونکہ اس نے نہ صرف پولیس کی ناک میں دم کر رکھا ہے بلکہ یہ بعض اوقات پولیس کو چیلنج کر کے ڈکیتی کرتے ہیں۔ یہ گینگ شبلی فراز، ڈاکٹر قدیر خان کی بیٹی کے گھر اور آئی جی کے گھر کے سامنے ڈکیتی کی کروڑوں روپے کی وارداتوں میں ملوث ہے۔
اسلام آباد میں ڈکیتیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ نومبر میں عروج کو پہنچا جب ایک ہی مہینے میں ڈکیتی کی دس بڑی وارداتیں ہوئیں جن میں کیش وین سے تین کروڑ روپے کی ڈکیتی، سینیٹر نزہت صادق کے گھر سے 10ہزار ڈالر، 14لاکھ پاکستانی روپے، 18تولے سونا اور ہیروں کی ڈکیتی شامل ہے۔
سینیٹر دلاور کے کزن کے گھر سے 50 تولے سونے کی ڈکیتی، تھانہ سہالہ کی حدود میں بلیو ہلز کے دفتر سے تین کروڑ دس لاکھ روپے کی چوری، اور سابق آئی جی اسلام آباد کے گھر کے قریب 35 لاکھ روپے کے طلائی زیورات اور لاکھوں روپے نقدی کی ڈکیتی شامل ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ نئے آئی جی نے ڈکیتوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پولیس جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر بحریہ ٹاؤن میں چھپے ڈکیتوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔

Related Articles

Back to top button