بیٹے کی موت نے اداکار مسعود اختر کو توڑ کر رکھ دیا تھا

ٹی وی اور اسٹیج کے معروف اداکار مسعود اختر کا انتقال ویسے تو پھیھڑوں کے کینسر کے باعث ہوا لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ

وہ اپنے 50 سالہ اکلوتے بیٹے علی رضا کی موت کے بعد جینے کی تمنا کھو چکے تھے

۔ یاد رہے کہ ان کا اکلوتا بیٹا بھی پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے پچھلے برس دنیا سے چلا گیا تھا۔ مسعود اختر کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے بیٹے کی وفات کے بعد سے وہ اکثر تنہائی میں بیٹے کو یاد کر کے روتے رہتے تھے اور اس واقعے نے ان کو اندر سے توڑ کر رکھ دیا تھا۔

مسعود اختر ایک باہمت اور رعب دار شخصیت کے مالک تھے مگر اپنی وفات سے پانچ ماہ پہلے اکلوتے بیٹے کی موت نے انکی کمر توڑ کر رکھ دی تھی۔ پھیپھڑوں کے کینسر سے بیٹے کی موت کے بعد وہ جیسے اندر سے ختم ہو چکے تھے اور اپنی موت کے انتظار میں تھے۔ وہ اکثر بیٹے کو یاد کرتے ہوئے شکوہ کرتے کہ جب مجھے اسکے سہارے کی ضرورت پڑی تو خدا نے اس اپنے پاس بلا لیا۔

بتایا جاتا ہے کہ اپنے اکلوتے بیٹے علی رضا کی موت کے بعد مسعود اختر نے خود کو ایک کمرے تک محدود کر لیا تھا اور کسی سے ملتے جلتے بھی نہیں تھے۔ ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ مسعود اختر آخری دنوں میں کھانا پینا بھی چھوڑ چکے تھے اور کینسر کے علاوہ سخت ڈپریشن کا شکار ہو چکے تھے۔ بیٹے کے جنازے پر بھی دیکھا جا سکتا تھا کہ وہ خود چل بھی نہیں سکتے تھے اور انہیں دونوں بازوؤں سے پکڑ کر اور سہارا دے کر لایا گیا تھا۔

5 مارچ 2022 کو 82 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے اداکار مسعود اختر 5 ستمبر 1940ء کو ساہیوال میں پیدا ہوئے۔ 1960 کی دہائی میں انہوں نے لاہور سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور جلد ہی اسٹیج کے مشہور اداکاروں میں شمار ہونے لگے۔ انہوں نے اسٹیج سے اپنی پہچان بنائی، ان کے ابتدائی ڈراموں میں الحمرا میں پیش کیا جانے والا سٹیج ڈرامہ "پیسہ بولتا ہے” کافی مشہور ہوا جس سے انہیں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ مسعود اختر نے بعد ازاں پی ٹی وی کے ڈراموں میں اداکاری کے علاوہ ریڈیو پاکستان میں بھی صداکاری کی۔

کشمیرپربنی فلم کی ٹیم کو مدعو نہ کرنے پر کپل شرما شو کے بائیکاٹ کا مطالبہ

ان کا شمار 1980 کے مقبول ترین ٹی وی اداکاروں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے مرکزی کرداروں کے علاوہ معاون کردار بھی ادا کیے جب کہ انہیں منفی کرداروں میں سب سے زیادہ پسند کیا گیا۔انہوں نے متعدد اردو فلموں میں ولن کا کردار بھی بخوبی نبھایا۔

مسعود اختر کو ان کی شاندار اداکاری پر متعدد ایوارڈز بھی ملے، حکومت پاکستان نے انہیں 2005 میں تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔

The death of his son had broken actor Masood Urdu news

Related Articles

Back to top button