کرونا وائرس کی وجہ سے معطل پاک-ایران تجارت 13 روز بعد بحال

پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی سرگرمیاں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے تحت 13 روز تک بند رہنے کے بعد بحال کردی گئیں۔
سینیئر لیویز حکام کے مطابق لیکوئیفائڈ پیٹرولیم گیس اور دیگر اشیا سے لیس تقریباً 35 بڑے ٹرکوں کو تفتان ڈرائی پورٹ سے پاکستان آنے کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ڈرائیورز اور کلینرز کو تفتان سرحد آنے پر ان کی اسکریننگ بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ اپنی سرحد کو 23 فروری کو ملک میں پہلے 2 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد بند کردیا تھا۔
تاہم امیگریشن کا عمل 5 روز کے بعد بحال کردیا گیا تھا جس کے بعد سے اب تک تقریباً 35 ہزار پاکستانی زائرین ایران سے واپس آئے ہیں۔
چاغی کے ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان نے ڈان کو بتایا کہ ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان پر قائم کیے گئے قرنطینہ کے مرکز میں رکھا جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ‘ہم زائرین کے رہائش کے لیے سہولیات کے قیام کے لیے روزانہ کام کر رہے ہیں، انہیں کھانا، دوائیں اور دیگر ضروری اشیا دی جاتی ہیں’۔ انہوں نے مزید کہا کہ 300 سے زائد زائرین گزشتہ روز ایران سے پاکستان آئے جنہیں سرحد پر تعینات صحت ٹیموں کی جانب سے اسکریننگ کے بعد قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 6 ایرانی شہریوں کو تفتان سرحد سے واپس جانے کی اجازت بھی دی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button