پاک فوج کی جنرل فیض کو نوٹس جاری کرنے کی تردید

پاک فوج کی جانب سے پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کی سختی سے تردید کر دی گئی ہے، آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ یہ خبر بالکل غلط اور جعلی ہے۔

سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ سامنے آیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور پشاور کے موجودہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا۔ اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا یہ خبر بالکل غلط ہے۔

خبر کے مطابق چند روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کرنے پر یا ق لیگ کے لیڈر چوہدری پرویز الٰہی سے ٹیلی فونک رابطہ کرنے کے باعث آرمی چیف نے جنرل فیض کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا، اس ولاگ کو سیاسی اور میڈیا حلقوں میں بڑے پیمانے پر دیکھا جاتا ہے۔

حال ہی میں ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جنرل فیض کا نام لیے بغیر پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ پشاور میں حال ہی میں تعینات ہونے والے ایک شخص نے نون لیگ کے کچھ ارکان سے رابطہ کرکے وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنانے کی کوشش کی تھی، حال ہی میں بڑے پیمانے پر جنرل فیض کیخلاف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں تاہم، باضابطہ طور پر کوئی ٹھوس بات سامنے نہیں آئی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے جائزہ مذاکرات بے نتیجہ

مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما مریم اورنگزیب کے بیان کے کچھ دن بعد مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے کچھ صحافیوں نے کہا کہ ’’ادارہ‘‘ نیوٹرل ہو چکا ہے، ن لیگ کی پریس ریلیز میں انفرادی اقدام کے حوالے سے نوٹس لیا تاہم ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایسی تمام افواہوں کو مسترد کر دیا ۔

Related Articles

Back to top button