پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس،حمزہ شہبازوزیراعلیٰ منتخب

متحدہ اپوزیشن کے نجی ہوٹل میں ہونیوالے اجلاس حمزہ شہباز وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے۔حمزہ شہبازکو 199 ووٹ ڈالے گئے جبکہ پرویز الٰہی کو ایک بھی ووٹ نہ ڈالا گیا

لاہور کے فلیٹیز ہوٹل میں ہونیوالے متحدہ اپوزیشن کےاجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق سپیکر رانا محمد اقبال خان نے کی جب کہ علامتی ڈپٹی سپیکر کے فرائض رانا مشہود احمد خان نے ادا کیے۔اجلاس میں مسلم لیگ ن سمیت پیپلز پارٹی، جہانگیرترین گروپ ، علیم خان گروپ کے اراکین شریک ہوئے۔

حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب کرانے کیلئے ووٹنگ کرائی گئی تو 199 ارکان نے انہیں ووٹ دے کر وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے منتخب کیا۔ اس موقع پر ہال وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے نعروں سے گونج اٹھا۔
مسلم لیگ ن کی صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حمزہ شہباز 199 ارکان کے ووٹ حاصل کرکے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔

ایک ٹوئٹ میں مریم نوازنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا ابھی ہونے والا اجلاس علامتی نہیں بلکہ آئینی اور قانونی اجلاس ہے، مسلم لیگ (ن) اپنی اکثریت ثابت کرنے جا رہی ہے۔

مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی نے ایک طنزیہ ٹویٹ میں حمزہ شہباز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نجی ہوٹل ہو وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر حمزہ شہباز کو مبارک ہو۔

یاد رہے کہ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس کے اعلان کے بعد پنجاب اسمبلی کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد آ جائے تو وہ کسی اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتے، آئینی طور پر ڈپٹی اسپیکر کسی بھی اجلاس کی صدارت کے مجاز نہیں، اگر وہ ایسا کریں گے تو آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔

دریں اثناپاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، حمزہ شہباز اور سینئر لیگی رہنما متحدہ اپوزیشن کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ہمراہ نجی ہوٹل سے پنجاب اسمبلی سے متصل ہوٹل میں علامتی اجلاس کے لیے روانہ ہوئے۔مریم نواز، حمزہ شہباز اور متحدہ اپوزیشن کے اراکین سے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنماؤں علیم خان، جہانگیر ترین اور چھینہ گروپ کے اراکین بھی ریلی میں موجود تھے۔

حمزہ شہبازکے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پرمریم نواز آبدیدہ ہوگئیں
اپوزیشن کے اراکین اسمبلی بسوں اور ذاتی گاڑیوں میں سوار ہو کر روانہ ہوئے، اس موقع پر اراکین اسمبلی کے ذاتی گارڈز بھی اُن کے ہمراہ تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی متحدہ اپوزیشن کے ہمراہ تھے۔اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے نعرے لگائے اور ووٹنگ میں اپنی مکمل حمایت کا یقین بھی دلایا۔ دوسری جانب اسمبلی عمارت کے باہر جمع ہونے والے پی ٹی آئی کارکنان کو پولیس نے منتشر کردیا۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی کی دیواروں پر خاردار تاریں لگا کر مرکزی دروازے بند کر دیئے گئے، جبکہ باہر پولیس کی بھاری نفری کو لاٹھیوں اور شیلڈز کے ساتھ تعینات کردیا گیا۔اس کے علاوہریسکیو 1122 کی گاڑیاں اور واٹر کینن بھی پنجاب اسمبلی کی عمارت کے باہر کھڑے ہیں۔

Related Articles

Back to top button