الیکشن کمیشن کی 90دن میں انتخابات کرانے سے معذرت

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 90 دن میں الیکشن کرانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کیلئے4 ماہ درکار ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے عام انتخابات کرانے سے متعلق صدر مملکت کے خط کا جواب دے دیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر مملکت عارف علوی کو بھجوائے گئے جواب میں کہا گیا ہےکہشفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کے لیے اضافی 4 ماہ درکار ہیں، الیکشن کا انعقاد اکتوبر میں ممکن ہوگا،صوبائی اور قومی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ درکار ہیں، حلفہ بندیوں کی تکمیل کے چار ماہ اور عبوری حکومت کے تین ماہ سمیت سات ماہ بنتے ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیاں اکھٹی کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے خط لکھا گیا تھا۔جس میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی توڑنے کے 90 دن میں الیکشن کرانے کی تاریخ دینے کا کہا گیا ہے، آئین کے آرٹیکل48 5(A) اور آرٹیکل 224(2) کے تحت صدر عام انتخابات کی تاریخ مقرر کریں گے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ بدقسمت،سیاسی بحران میں اضافہ ہوگیا

واضح رہے کہ3 اپریل کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو غیرملکی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے فوری بعد وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے صدر کو سمری ارسال کر دی ہے اور پھر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔

Related Articles

Back to top button