پاک افغان مذاکرات ناکام، طورخم بارڈر چھٹے روز بھی بدستور بند

 پاکستان اور افغان حکام کے درمیان طورخم بارڈرکھولنے کیلیے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے جب کہ سرحدی گزرگاہ چھٹے روز بھی بدستور بند ہے۔

طورخم سرحدی گزرگاہ 6 ستمبرکو پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد بند کردی گئی تھی، جھڑپ اس وقت شروع ہوئی تھی جب افغان فورسز نے پاکستان حدود میں ایک چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کی جسے پاکستانی فوج نے دونوں ملکوں کے مابین معاہدے کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے روک دیا تھا۔

افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں اس کے 2 سرحدی محافظ ہلاک ہوگئے ہیں، اس واقعے کے بعد سرحد بدستور بند ہے، دونوں ملکوں کے حکام کے مابین سرحد کھولنے کے معاملے پر مذاکرات ہوئے لیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام نے افغان عہدیداروں کو بتایا ہے کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے، پاکستانی حکومت کی طر ف سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی۔

تاہم بعض پاکستانی عہدیداروں نے اپنے طور پر بتایا ہے کہ پاکستان اپنے علاقے میں کسی قسم کے تعمیراتی کام کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ یہ پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے۔

Related Articles

Back to top button