نواز شریف کی نااہلی غلط تھی، ہماری آنکھوں پر پردہ تھا


سابق وزیر اعظم عمران خان سے قربت رکھنے والے معروف اینکر پرسن معید پیرزادہ نے کپتان کا اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ اپناتے ہوئے فوج کی سیاست میں مداخلت پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اسٹیبلشمنٹ نے جو سازش کی اس کی سمجھ ہمیں اب آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کو اقتدار سے نکال رہی تھی تو ہماری آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ یہ بات انہوں نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ خیال رہے کہ معید پیرزادہ کے ان بدلے ہوئے خیالات کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس وقت وہ اسٹیبلشمنٹ کے زیر عتاب نظر آتے ہیں۔

ڈاکٹر معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 1999ء میں کارگل جنگ کے دوران جنرل پرویز مشرف نے جو مداخلت کی، ان کے پاس اس کا کوئی جواز ہی نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ لیکن اس وقت ہماری آنکھوں پر ایسا پردہ پڑا ہوا تھا کہ ہم ہائپر نیشنل ازم اور جذبہ حب الوطنی کے تحت ہر چیز کو انڈیا سے جوڑ دیتے تھے۔ ہم نے پاکستانی سیاست کو بھی بھارت کے تناظر میں دیکھنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اب جا کر ہمیں پتا چلا ہے کہ پاکستان میں سیاست کے معاملات ہی کچھ اور ہیں۔ ہم جن چیزوں کو نیشنل ازم اور وسیع تر قومی مفاد سمجھتے رہے، وہ سب جھوٹ تھا۔ معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ اداروں میں شاید ایسی شخصیات ہوتی ہیں جن کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور اسی لیے وہ اپنا اپنا کھیل کھیلتی ہیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اب ان کی نااہلی بھی بہت ہی مشکوک لگتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں ایک ہزار صفحات کے جو 10 والیم دکھائے گئے تھے، وہ میری بد نصیبی کہ میں پڑھ چکا ہوں۔ لیکن اسکے بعد میں نے انھیں اٹھا کر پھینک دیا تھا۔ اس کے علاوہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے بھی سینکڑوں صفحات پر مبنی تھے لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ بھی جھوٹ پر مبنی تھے۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ اب تو مجھے یوں لگتا ہے کہ نواز شریف کے خلاف سب الزامات ردی تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم تب ٹھیک نہیں تھے۔ ہم سمجھ رہے تھے کہ ایک بڑی شخصیت کیخلاف کرپشن کا الزام سچا ہے اور اسے اپنے کیے کی سزا ملے گی لیکن اب بادی النظر میں لگتا ہے کہ وہ ایک اور ہی قسم کا پولیٹیکل پراسس تھا جس میں ہم سب استعمال ہو گئے اور ہمیں پتہ بھی نہ چلا۔

Related Articles

Back to top button