اسلام آباد ہائیکورٹ نےپولیس کو شیخ رشید کوگرفتارکرنے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو عومی مسلم لیگ کے سربراہ ایم این اے شیخ رشید کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔
عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لانگ مارچ کے تناظر میں درج مقدمات سے متعلق شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر سابق وزیر داخلہ بھی وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سوال کیا کہ کیا شیخ رشید ابھی ڈی نوٹیفائی تو نہیں ہوئے؟ اس پر شیخ رشید نے بتایا کہ میں ابھی بھی قومی اسمبلی کا ممبر ہوں، آپ کا سارے پاکستان میں حکم نامہ جاری ہوا ہے، یہ پھر بھی ہر روز نیا مقدمہ درج کر دیتے ہیں، یہ بہنوں کے گھروں میں ریڈ کرتے ہیں۔

کراچی حملے میں خاتون کو استعمال کرنے کا اصل مقصد کیا تھا؟

عدالت نے شیخ رشید کے بیان پر کہا کہ علی وزیر بھی قید ہے وہ بھی نمائندہ ہے اس پرآپ مسکرا رہے ہیں، کسی بھی عوامی نمائندے کو غیرضروری اس طرح نہیں رکھنا چاہیے۔

جس کے بعد عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے شیخ رشید کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ نے ملک میں بدمعاشی مچا رکھی ہے، راناء ثناء اللہ نے 3 بار میری بہنوں کے گھر ریڈ کرایا لیکن یاد رکھیں کہ حکومتیں سدا نہیں رہتیں۔

شیخ رشید نے چیئرمین پیپلز پارٹی سے متعلق سوال پرکہا کہ وزیر خارجہ ابھی تک بیرون ملک دوروں پر ہے، اپنے دفتر نہیں گیا، عمران خان نے پورے 3 سال میں جتنے غیر ملکی دورے نہیں کیے ان لوگوں نے دو مہینے میں کر لیے.

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جون میں یہ جو قیامت خیز مہنگائی کرنے جا رہے ہیں عوام اس کے خلاف سڑکوں پر اور یہ حکومت گھر پر ہو گی، ہمارے دور میں کسی فرد کے خلاف ایک ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی، باپ کا حقیقی باپ بھی سوچ رہا ہو گا یہ کیا ہو گیا ہے، اب عمران خان سڑکوں پر ہو گا اور پوری قوم اس کا ساتھ دے گی.

شیخ رشیدنے کہا 25 تاریخ کو جو کچھ اسلام آباد میں ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، یہ حکومت نہیں چل سکتی چاہے ٹانگیں اوپر اور سر نیچے کرلے.

Related Articles

Back to top button