گورنر پنجاب کا بلایا گیا اجلاس غیرآئینی قرار دے دیا

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کے حکم پر ایوان اقبال میں بلائے گئے اجلاس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر کے ہوتے ہوئے ڈپٹی سپیکر اجلاس نہیں بلاسکتے، گورنر کون ہوتا ہے کہ یہ کہے ڈپٹی سپیکراجلاس کرے، اسمبلی نے گورنر پنجاب کے غیر قانونی اقدامات ختم کر دیئے، ڈپٹی سپیکر کو بھی ڈی سیٹ کرائیں گے۔

ملک ریاض نے عمران کو کتنے ارب کی زمین رشوت دی؟

لاہور میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا اسمبلی ایک ادارہ ہے جس کو یہ کمزور کرنا چاہتے ہیں، ایسا کام تو مشرف، جمالی کے دور میں بھی نہیں ہوا، ان کو غلط کام کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، شریف خاندان کے اندر اصلاح کا پہلو ہی نہیں، اگر ان میں اصلاح کا پہلو ہوتا تو آج ایسی حرکتیں نہ کرتے،

گورنر پنجاب نے ہاؤس کا تقدس پامال کیا ہے، ایوان اقبال میں اجلاس غیر جمہوری طریقہ ہے، عطا تارڑ نے نازیبا اشارے کیے، کیا آج انہوں نے ووٹ کو عزت دی ہے؟ نوازشریف ایسے ہی کہتا ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی ڈی سیٹ کے لیے الیکشن کمیشن اور عدالت میں جائیں گے، ہم نے ان کے آرڈیننس کو ختم کردیا، اس کا کوئی وجود نہیں۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ گورنر کے تینوں اقدامات غیر آئینی ہیں، عجلت میں پہلے اجلاس ختم کیا اور عجلت میں نیا اجلاس بلایا، جب اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا جائے تو اس کے بعد آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا، غیرقانونی طور پر معاملات چلائے جارہے ہیں، حکومت اسمبلی کو چھوڑ کر ایوان اقبال گئی، حکومت نے آج پسپائی اختیار کی، ایوان اقبال میں اسمبلی کا سٹاف موجود نہیں تھا، بجٹ کے بعد کٹ موشن ہونا ہوتی ہے، یہ جو کچھ ہو رہا ہے غلط ہو رہا ہے، زیادہ دیر تک ہم یہ صورتحال برداشت نہیں کر سکتے، ہم عدلیہ سے کلیئریٹی چاہیں گے۔

پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر سبطین خان نے کہا ان کو پنجاب کے 12 کروڑ عوام نہیں عطا تارڑ کی فکر تھی، اجلاس ریگل چوک، رائے ونڈ میں کریں ان کی مرضی ہے۔

Related Articles

Back to top button