نواز کا مشرف بارے مثبت بیان: راجو بن گیا جنٹلمین؟

لندن میں موجود نواز شریف کی جانب سے آئین شکنی کے مجرم جنرل مشرف کی وطن واپسی بارے دیے گے مثبت بیان پر عوامی ردعمل بڑھتا جا رہا ہے اور سابق وزیراعظم سے پوچھا جا رہا ہے کہ انہوں نے کس حیثیت میں ایک آئین شکن اشتہاری کو معاف کرنے کی بات کی؟۔

پی ٹی آئی اپنا جھوٹا بیانیہ سچا کیسے ثابت کرتی ہے؟

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ آئینِ پاکستان اور فوجی آمر کے درمیان بیچ بچائونہ کرائیں۔ یہ کسی کا خاندانی جھگڑا نہیں۔ نہ ہی آئین اور ملک کے سزا یافتہ غدار کو معاف کرنے کا حق شریف خاندان کے پاس ہے۔ آپ کی حکومت نے اگر آئین کے غدار کو اعزاز کے ساتھ رخصت کیا تو یہ ووٹ کی بے حرمتی اور منافقت ہوگی’۔

ٹوئٹر صارف ماریہ نے نواز شریف کی ٹویٹ ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ معاف کیجیے گا میاں صاحب لیکن آپ یہ نہیں کر سکتے کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی لگائیں اور پھر ایک فوجی آمر اور ملک کے غدار کو معاف کرنے کا فیصلہ بھی کر دیں۔ ایک ایسے شخص کو جسے اس ملک کے آئین کے تحت سزا کاٹنی چاہیے۔‘ انھوں نے کہا کہ آپ ان لوگوں کو جوابدہ ہیں جو آپ کو ووٹ دیتے ہیں۔ اسی طرح ایک اور ٹویٹر صارف مریم ایس خان نے لکھا کہ ’شاید اب وقت ہے کہ آپ کو یادہانی کرائی جائے کہ آپ آئین سے بالاتر نہیں ہیں۔ یہ معاملہ آپ یا آپ کی معافی کا نہیں ہے۔ آپ اس موقع پر اپنا راستہ تبدیل کر کے اس ملک کو فائدہ نہیں پہنچا رہے۔ اور جہاں تک سیاسی شہرت کا تعلق ہے تو اس کے بگڑنے میں کم وقت لگتا ہے۔‘

شہبازنامی صارف نے لکھا کہ یہ نواز شریف کی ذات سے متعلق معاملہ نہیں ہے اور قانون کو اپنا راستہ لینا چاہیے نہ کہ آپ کی ذاتی ترجیحات۔ صدف داوڑ نے لکھا ہے کہ ‘نواز شریف کو ایسا ٹویٹ کرنا چاہیے تھا، میں نے اپنے اوپر، اپنی فیملی پر ڈھائے گئے ظلم و ستم کو معاف کر دیا۔ لیکن جو کچھ اس ملک کے عوام اور آئین پاکستان کے ساتھ مشرف نے کیا اس کی معافی میرے اختیار میں نہیں ہے۔ قانون جانے اور مجرم جانے۔‘ سعدیہ شوکت نامی ٹویٹر صارف نے لکھا کہ ’سافٹ ویئر کامیابی سے اپڈیٹ ہو گیا ہے‘ جبکہ شفا یوسفزئی کہتی ہیں کہ ‘اور یوں بیانیہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔‘

شاکر بلوچ نے نواز شریف کا ایک دوسرا بیان شیئر کرتے ہوئے مومن خان مومن کا شعر لکھا: ’تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو، ہمیں یاد ہے وہ ذرا ذرا۔‘ اس بیان میں نواز شریف نے کہا تھا کہ جنرل باجوہ کو جواب دینا پڑے گا۔ سینئر صحافی سید عمران شفقت نے تو اس معاملے کو بس ایک پنجابی نعرے میں بیان کر دیا، لکھتے ہیں: ’ہنیں ہنیں خبر آئی اے، مشرف اپنا پائی اے’۔

سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے نواز شریف کے بیان پر رد عمل دیتے طنزیہ ٹویٹ میں بس اتنا ہی کہا کہ ‘راجو بن گیا جنٹیلمن۔‘

Related Articles

Back to top button