جہانگیر ترین نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے سیاست کو خیرآباد کہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری اب کوئی سیاسی خواہش یا مقصد نہیں ہے۔میں اب صرف اپنی فیملی اور کاروبار پر دھیان دوں گا.
ایک نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میں بہت جلد مایو س ہونے والا آدمی نہیں ہوں، میں ہر حال میں خوش رہتا ہوں لیکن اب میرا اورکوئی سیاسی مقصد نہیں ہے، میں بس اب اپنی فیملی اور کاروبار پر دھیان دینا چاہتا ہوں.مجھے اس وقت کسی شخص سے کوئی مایوسی نہیں ہے۔ ان کا مزید کہناتھا کہ اب میں سیاست میں اپناکردار نہیں دیکھتا، میرا سارادھیان اب میری فیملی اور میرا کاروبار ہو گا۔
یاد رہے کہ آٹا اور چینی بحران میں سبسڈی کے معاملے پر جہانگیر ترین کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے بعد کہا جا رہا تھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان تعلقات بھی خرابی کی طرف جا رہے ہیں۔ اس بات کا اعترا ف خود جہانگیر ترین نے بھی کیا تھا کہ عمران خان اور ان کے درمیان تعلقات اب اس طرح مناسب نہیں رہے جس طرح پہلے تھے۔ جہانگیر ترین نے کچھ دن قبل یہ بھی کہا تھا کہ وہ عمران خان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں جس کے بعد امید کی جا سکتی ہے کہ تعلقات بہتر ہو جائیں۔
دوسری طرف آٹے چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے نتیجے میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کیے جانے والے غیر معمولی اقدامات اور تبدیلیوں کے بعد پنجاب اور وفاق میں میں جہانگیر ترین کے قریبی سمجھے جانے والے وزراء ،بیوروکریٹس اور پی ٹی آئی کے تنظیمی عہدیداروں کے حوالے سے بھی اہم تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔اس حوالے سے اینٹی ترین لابی کی جانب سے وزیراعظم پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے جب کہ یہ کوشش بھی کی جارہی ہے کہ جہانگیر ترین کی جانب سے بنائے گئے 300 ارب روپے مالیت کے وزیراعظم زرعی ایمرجنسی پروگرام پر نظر ثانی کر کے اس میں ترامیم کر ائی جائیں۔پاکستان تحریک انصاف اور اور حکومت کے باخبر افراد کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت میں موجود جہانگیر ترین مخالف لابی نے وزیراعظم عمران خان اور ان کے قریبی حلقوں کو تجویز دی ہے کہ جس طرح جہانگیرترین نے لابنگ کرکے چینی ایکسپورٹ اور سبسڈی کے فیصلے کرائے اور ویسے ہی انہوں نے اپنے افراد کو اہم حکومتی عہدوں پر تعینات کرایا،لہذا ان کو ہٹایا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button