حکومت عمران خان اور فرح گوگی کے خلاف ایکشن میں آ گئی


وزیراعظم شہباز شریف کی اتحادی حکومت نے بالآخر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی کے خلاف کرپشن کے الزامات پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ایک جانب عمران خان کے خلاف توشہ خانہ میں لوٹ مار کے الزامات پر ریفرنس دائر کیا گیا ہے تو دوسری جانب وفاقی حکومت نے فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسے گرفتار کرکے ملک واپس لایا جا سکے۔

پنجاب حکومت کے ترجمان عطا اللہ تارڑ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کی لوٹ مار میں فرح گوگی اور اسکے شوہر احسن جمیل گجر نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کے سہولت کاروں کا کردار ادا کیا اور اربوں روپے بنائے اور بنوائے، لہذا ان کا احتساب ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن فرح گوگی اور احسن جمیل واپس لائے جائیں گے اس کے ایک گھنٹے بعد دونوں وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سے سوال کیا جاتا تھا کہ آپ کرپشن الزامات پر عمران اور انکے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے۔ چنانچہ اب پکے ثبوت حاصل کرنے کے بعد کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یکم جولائی کو محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے فرح گوگی کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی تھی اور دو افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔ یہ کارروائی تب ہوئی جب بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح گوگی کی فیصل آباد میں بھی 10 ایکٹر ایسی زمین نکل آئی جس کی غیر قانونی طریقے سے الاٹمنٹ کرائی گئی تھی۔ اس غیر قانونی الاٹمنٹ میں شریک فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر رانا یوسف اور سیکرٹری سپیشل اکنامک زون کمیٹی مقصود احمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے فرح گوگی اور ان کی والدہ کے خلاف فرح کی ملکیتی کمپنی کو دو صنعتی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں کیس درج کیا تھا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق، مسز المیعز ڈیری اینڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کو دو صنعتی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی جو فرح خان اور ان کی والدہ بشریٰ خان کی ملکیت ہیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف کرپشن الزامات پر ریفرنس دائر کردیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ایاز صادق نے بتایا ہے کہ توشہ خانہ میں کی جانے والی لوٹ مار کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریفرنس جمع ہوچکا ہے، اور سپیکر 30 دن میں فیصلہ کرکے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے۔ خیال رہے کہ عمران کا ایک اور توشہ خانہ گھڑی اسکینڈل سامنے آ گیا ہے جس کے مطابق سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے تین قیمتی گھڑیاں نکلوا کر پہلے مارکیٹ میں بیچیں اور پھر حاصل ہونے والی رقم سے گھڑیوں کی قیمت کا 20 فیصد توشہ خانہ میں جمع کروایا۔ اسکے علاوہ عمران نے حکومت میں ہونے کا فائدہ اٹھا کر گھڑیوں کی قیمت کا تخمینہ اصل ویلیو سے بھی کم لگوایا تاکہ زیادہ سے زیادہ مال بنایا جا سکے۔

ایک پریس کانفرنس میں ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر لوٹا اور اپنی جیبیں بھریں۔ انہوں نے عمران سے سوال کیا کہ کیا آپ کو باجوہ صاحب نے کہا تھا کہ کرپشن کریں اور قومی خزانہ لوٹیں۔ آپ کی کرپشن سامنے آتی ہے تو کہتے ہیں فوج اور جنرل باجوہ ٹھیک نہیں ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان بے نامی دار ہیں اور بشریٰ بی بی، احسن جمیل گجر اور فرح گوگی ان کے ایما پر لوٹ مار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کیا عجیب بات ہے جو بھی خان صاحب کے خلاف بولے وہ غدار قرار دے دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے جا رہے ہیں۔ اگر عمران خان سچا ہے تو قسم کہا کر کہے اسے بشری ٰبی بی، فرح گوگی اور احسن جمیل کا پتہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ شام کو لُوٹے ہوئے مال کی تقسیم کے لیے میٹنگ ہوتی تھی۔ لہذا اب عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے خلاف کیس دائر کر دیے گئے ہیں۔

Related Articles

Back to top button