ریکارڈ توڑ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں

کپتان حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیے جانے والے اضافے نے ملک میں ہوشربا مہنگائی کا ایک نیا طوفان برپا کردیا ہے جس نے عوام کی چیخیں نکال کر رکھ دی ہیں اور ملک میں غربت اور افلاس میں مزید اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، ڈالر کی قدر بڑھنے اور روپے کی ویلیو گرنے سے عام آدمی شدید تر مشکلات سے دوچار ہو چکا ہے جبکہ مزدود طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔

گوکہ پاکستان میں کم از کم اجرت ساڑھے سترہ ہزار روپے ماہانہ مقرر ہے، جو ایک سو دو امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہے، لیکن اس محدود آمدنی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافے نے نہ صرف پسماندہ بلکہ متوسط طبقوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ حالات اتنے ابتر ہو چکے ہیں کہ اب مڈل کلاس لوئر مڈل کلاس بنتی جا رہی ہے اور لوئر مڈل کلاس غریب ہو رہی ہے۔ اس وقت پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 123 روپے اسی پیسے فی لیٹر اور امریکی ڈالر 171 روپے کراس کر چکا ہے۔ پیٹرول اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کو عام طور پر مہنگائی میں اضافے سے تعبیر کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی ملک میں پیٹرولم مصنوعات یا ڈالر کی قیمت بڑھی، دودھ، دہی، گھی، تیل، دال سمیت بیشتر اشیا کی قیمتوں میںب بھی سامنے آیا۔

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور کے غفور نامی سبزی فروش کا کہنا تھا کہ جب پیٹرول مہنگا ہوتا ہے تو ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں، ہم سبزی منڈی سے ایک ہزار روپے میں مال لارہے تھے اب اس پر پانچ سو روپے بڑھ جائیں گے، یہ اضافی کرایہ ہم سبزی کی قیمت بڑھا کر عوام سے ہی وصول کریں گے۔ اس کا کہنا تھا کہ چھوٹے پیمانے پر فروٹ بیچنے والوں کا بھی یہی حال ہے اور انکا بھی گزارا نہیں ہورہا۔ دوسری جانب حکومت کا اصرار ہے کہ کہ موجودہ دور کے مقابلے میں ماضی کی حکومتوں نے زیادہ مہنگائی کی تھی۔ لیکن اعداد و شمار کپتان حکومت کے ان دعوؤں کی واضح طور پر نفی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

پیٹرول مہنگا ہونے سے جہاں عوام سیخ پا ہیں وہیں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈال رہی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔ دوسری جانب مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے پیٹرول اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کو مہنگائی کے نئے طوفان کی وجہ قرار دیا ہے۔

دودتی جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ پیغام میں حکومتی اقدام کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں اب بھی خطے میں سب سے کم ہیں، انہوں نے لکھا ہے کہ جب آپ نے تیل باہر سے خریدنا ہے تو قیمتیں بڑھیں گی، اصل کامیابی ہے کہ پچھتر فیصد آبادی کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

بہرحال پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حکومتی اقدام کو عوام اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ایک طرف عوام اس فیصلے کو مہنگائی کی جڑ قرار دے رہے ہیں تو دوسری جانب سیاستدان اسے عوام دشمن اقدام کہہ رہے ہیں۔ لیکن حکومت کے کان پر جوں بھی نہیں رینگ رہی اور وہ سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہی ہے۔

Related Articles

Back to top button