جواب غیرتسلی بخش قرار، عمران ذاتی حیثیت میں طلب

توہین الیکشن کمیشن کے کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کمیشن کا دائر اختیار چیلنج کر دیا جبکہ ا لیکشن کمیشن نےجواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

بیرسٹر گوہراورفیصل چوہدری ایڈوکیٹ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا نوٹس آئین کے خلاف ہے جبکہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی توہین نہیں کی۔

جواب میں عمران خان نے اپنے بیانات میں الیکشن کمیشن کے کردار پر خدشات کا اظہار کیا، الیکشن کمیشن کے پاس توہین کے مقدمات سننے کا اختیار نہیں ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس بھجوانے کا اختیار نہیں۔ جبکہ انہوں نے اپنے جواب میں الیکشن کمیشن سے نوٹسز واپس لینے کی استدعا بھی کی۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کا جواب غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا جس میں انہیں 27

جواب غیرتسلی بخش قرار، عمران ذاتی حیثیت میں طلب

ستمبر کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اسد عمر اور فواد چوہدری کا جواب بھی غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے ان دونوں رہنماؤں کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے تینوں رہنماؤں کو الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کی توہین کے معاملے پر طلب کیا گیا ہے۔ نوٹس کے متن کے مطابق عمران خان نے 18 جولائی کو عوام سے خطاب میں بھی توہین آمیز ریمارکس اور الزامات لگائے، اس کے علاوہ انہوں نے 21 اور 27جولائی کو بھی چیف الیکشن کمشنر کےخلاف توہین آمیز ریمارکس دیے۔

Related Articles

Back to top button