کیا ملکہ الزبتھ کے بعد شاہی رنجشیں ختم ہو جائیں گی؟

ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال اور چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل اور برطانوی شاہی خاندان کے مابین پائی جانے والی رنجشیں ختم ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ملکہ برطانیہ جوڑے کے سخت خلاف تھیں اور ان سے شاہی حیثیت بھی واپس لے لی تھی۔ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے ملکہ کے انتقال کے بعد امریکہ سے برطانیہ پہنچ کر ونڈسر کیسل میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ سے ملاقات کی۔ 2020 کے اوائل میں امریکہ میں منتقل ہونے کے بعد وہ پہلی مرتبہ مشترکہ طور پر عوام کے سامنے آئے۔ سب نے سوگوار سیاہ لباس زیب تن کر رکھے تھے۔ انہوں نے ایک ساتھ محل کے باہر عوام کی طرف سے رکھے گئے پھولوں کو دیکھا۔ دونوں جوڑوں کا کیمروں کے سامنے ایک ساتھ باہر نکلنا بری طرح سے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو ٹھیک کرنے میں پیشرفت کی علامت کے طور پر دیکھا گیا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی زندگی میں ایسا ہونا ممکن نہیں تھا۔ 37 سالہ ہیری پُرنم آنکھوں سے اکیلے گاڑی میں بالمورل سٹیٹ پہنچے جہاں ملکہ انتقال کر گئی تھیں۔ شاہی ماہر رچرڈ فٹز ویلیمز نے کہا کہ دونوں کی الگ الگ آمد سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں بھائی ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہو گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’ہیری اور میگھن نے حالیہ مہینوں میں شاہی خاندان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ مستقبل کے لیے گیند ان کے کورٹ میں ہے اور یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

کیا عمران کو آؤٹ کرنے کے لیے مائنس ون فارمولا چل پائے گا؟

لیکن ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد شاہی خاندان کے درمیان مفاہمت کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔ہیری کے امریکی ٹی وی شو کی میزبان اوپرا ونفری کے سامنے یہ دعویٰ کرنے کے باوجود کہ ان کے بھائی اور والد بادشاہت میں ’پھنسے‘ ہوئے ہیں، چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں اپنے خود ساختہ جلاوطن بیٹے کے ساتھ صلح کرنے کے لیے تیار نظر آئے۔ اس سے پہلے جنوری 2020 میں ہیری اور میگھن نے اچانک شاہی خاندان سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ’وہ اٹلانٹک کے اس پار نئے مستقبل کا آغاز کر رہے ہیں۔‘اس علیحدگی کے بعد شاہی جوڑا اعزازی فوجی تقرریوں اور شاہی سرپرستی سے بھی دست بردار ہوگیا تھا۔ شاہی خاندان سے ایک سال قبل علیحدگی کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں میگھن مارکل نے کہا کہ ’انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہوگی۔ بچے کی پیدائش کے بعد شاہی خاندان کی تصویر کھنچوانے کے بارے میں پوچھا تک نہیں گیا۔‘فٹز ویلیمز نے کہا کہ ’ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نوجوانوں میں مقبول ہیں، لیکن وہ بادشاہت پر کھلے عام تنقید کرتے ہوئے بڑا خطرہ مول لے سکتے ہیں۔‘

لیکن اب برطانوی شاہی خاندان سے علیحدہ ہو جانے والے جوڑے کی ولیم اور کیٹ کے ساتھ مشترکہ ملاقات خاندانی تعلقات کے لیے ایک نئے باب کا آغاز کرسکتی ہے۔ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات ویسٹ منسٹر ایبے میں 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔ ریاستی طور پر آخری رسومات 19 تاریخ کو دن گیارہ بجے ہوں گی جس کے دوران شرکا ونڈزر کاسل تک ایک جلوس کی شکل میں پیدل جائیں گے۔ ملکہ کو ونڈزر میں کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

Related Articles

Back to top button