ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو سپرد خاک کر دیا گیا

آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں ان کے شوہر کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

برطانیہ پر ملکہ الزبتھ دوم کا شاہی شان و شوکت سے لبریز 70 برس کی بادشاہت کا اختتام 10 سمتبر کو 96 سال کی عمر میں ان کے انتقال سے ہوا اور ان کے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس مملکت کے نئے بادشاہ بن گئے ہیں۔

اس سے پہلے ملکہ الزبتھ دوئم کے تابوت کو ونڈزر کارسل میں سینٹ جارج چیپل کے رائل والٹ میں اتار دیا گیا،آخر رسومات میں عالمی رہنماؤں نے شرکت کی اور ملکہ کو الوداع کہنے کے لیے سڑکوں پر بہت بڑا ہجوم تھا، ان کے لاکھوں خیر خواہوں نے راستے پر طویل قطار لگائی، جیسے ہی ان کا تابوت انگلینڈ کنٹری سائیڈ سے گزار، لوگوں نے پھول پھینکے اور تالیاں بجائیں۔برطانیہ میں طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی ملک کو خراج تحسین پیش کرنے اور تابوت کے آخری دیدار کے لیے بہت سارے لوگ دارالحکومت پہنچے تھے۔

ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت دنیا بھر سے 500 سے زائد سربراہان مملکت لندن پہنچے جہاں برطانیہ پر 70سال تک حکمرانی کرنے والی آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔

آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن پہنچنے والوں میں امریکی صدر جو بائیڈن، چین کے نائب صدر وینگ کیشان، کینیڈا کے جسٹن ٹروڈیو، جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو سے لر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا، کوک آئی لینڈ کے وزیراعظم مارک براؤن اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سمیت متعدد اہم رہنما شامل تھے۔
تاہم سربراہان مملکت جیسے چین کے صدر شی جن پنگ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت چند اہم رہنما دعوت نامہ ملنے کے باوجود تقریب میں شرکت نہیں کررہے جبکہ وینیزوئلا، شام اور افغانستان کو دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا کیونکہ ان ممالک کے برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن بھی برطانیہ میں سب سے طویل حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لندن پہنچے، انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ ان کو 70 سال حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ کا ساتھ ملا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کے تابوت کے آخری دیدار کے لیے لندن کی سڑکوں پر لاکھوں افراد کی قطاریں لگائی تھیں جبکہ ویسٹ منسٹرایبے کے اطراف سڑکوں کو بند کردیا گیا تھا۔برطانیہ کے مختلف علاقوں اور کاؤنٹیز سے شہری رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ملکی کی آخری جھلک دیکھنے کے لیے لندن کی سڑکوں پر موجود تھے۔ ملکہ کے جنازے کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے اور آخری رسومات کو سرکاری درجہ دیا گیا تھا۔

آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات کو ٹی وی چینلز پر بھی براہ راست دکھایاگیا، جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نےپہلی بار برطانیہ کی ملکہ کی آخری رسومات ٹی وی پر دیکھیں۔ برطانیہ میں یہ پہلا سرکاری جنازہ ہے جو منعقد کیا گیا۔ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات دیکھنے کے لیے پارکس، چوک، گرجا گھروں میں بھی اسکرینز لگائی گئی تھیں۔

قبل ازیں برطانیہ کے شاہی خاندان کی جانب سے کہا گیا کہ آج لاکھوں لوگ ان کی شاندار زندگی کو یادگار خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اکٹھے ہوں گے۔ ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہیں جن میں ایک 64سالہ ایلسٹر کیمبل بھی تھے۔ایلسٹر کیمبل بنگس نے بتایا کہ وہ لندن جانے کے لیے آدھی رات کو اپنے گھر سے نکلے تھے، ہم یہاں صرف ملکہ الزبتھ کو دیکھنے کے لیے جمع ہوئے ہیں، ہم نے محسوس کیا کہ ہمیں بھی اس موقع پر یہاں ہونا چاہیے کیونکہ ہمارے اوپر جب بھی بحران یا مشکل وقت آیا تو ملکہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا۔

آنجانی ملکہ کا تابوت ویسٹ منسٹرہال سےایک جلوس کی صورت میں روانہ ہوا اور مقامی وقت کے مطابق دن 11 بجے دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔

برطانیہ کے نئے بادشاہ اور آنجہانی ملکہ الزبتھ کے بیٹے شاہ چارلس کا کہنا تھا کہ ’والدہ کی آخری رسومات لمحات میں شرکت کے لیے آئےلاکھوں لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس غم کے وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

واضح رہے کہ ملکہ الزبتھ کا انتقال 8 ستمبر کبالمورل اسکاٹ لینڈ میں واقع بالمورل میں ہوا تھا۔

Related Articles

Back to top button