بیوی کے قتل کیس میں شاہنواز کے جسمانی ریمانڈمیں4 روزکی توسیع

وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 دن کی توسیع کردی۔

اینکر پرسن ایاز امیر کی بہو سارہ انعام کےقتل کیس کے مرکزی ملزم انکے بیٹے شاہنواز عامر کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر سول جج محمد عامرعزیز کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم اور مقتولہ سارہ انعام کے خاندان کے وکلا پیش نہ ہو سکے۔

سماعت کے آغاز پرہی پراسیکیوٹر نے عدالت سے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 دن توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا ملزم کو مقتولہ سارہ انعام کی طرف سے حاصل ہونے والے پیسوں سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کو پولیس تحویل میں کتنے دن رکھا گیا ہے، جس پر سرکاری افسر نے جواب دیا کہ ملزم 5 دنوں سے پولیس کی تحویل میں ہے۔

جس کے بعد عدالت نے ملزم شاہنواز امیر کے جسمانی ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع کردی۔

واضح رہے کہ شاہنواز امیر کو گزشتہ ہفتے اپنی کینیڈا کی شہریت رکھنے والی اہلیہ سارہ انعام کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سارہ انعام کے قتل کا واقعہ اسلام آباد کے شہزاد ٹاؤن میں شاہنواز عامر کے فارم ہاؤس میں پیش آیا تھا جہاں ملزم کے ساتھ ان کی والدہ ثمینہ شاہ بھی رہائش پذیر تھیں۔

مرکزی ملزم کے والد سینیئر صحافی اور سیاست دان ایاز امیر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ وہ میرے مؤکل کا موبائل فون واپس کردے، تاہم پراسیکیوٹر نے کہا کہ موبائل فون فارنزک کے لیے بھیجا گیا ہے کیونکہ ایاز امیرنے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ ان کے موبائل فون میں واقعے سے متلعق ایک تصویر ہے۔

اینکر پرسن ایازامیر کے وکیل کی استدعا پر عدالت نے کہا کہ تفتیش سے موبائل فون کا کوئی تعلق نہیں ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایاز امیر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد موبائل فون واپس کردیا جائے گا۔
عدالت نے 27 ستمبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کینیڈین خاتون کے قتل کیس میں ثبوتوں کی عدم موجودگی کے باعث سینئر صحافی ایاز امیر کو مقدمے سے بری کیا تھا۔ تاہم، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ اگر کیس سے متعلق ایاز امیر کے خلاف کوئی ثبوت ملتا ہے تو عدالت سے اجازت لینے کے بعد انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 23 ستمبر کو ایاز امیر کے بیٹے کو اپنی کینیڈین شہری بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے ایک روز بعد اس کیس میں معروف صحافی کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ 22 ستمبر کی رات کسی تنازع پر جوڑے کے درمیان سخت جھگڑا ہوا تھا، بعد ازاں جمعہ کی صبح دونوں میں دوبارہ جھگڑا ہوا جس کے دوران ملزم نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر سر پر ڈمبل مارا۔

پولیس کے مطابق اس کے نتیجے میں خاتون کو گہرا زخم آیا اور وہ بےہوش ہوکر فرش پر گر گئیں، تاحال اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ خاتون کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی یا ڈوبنے سے ہوئی کیونکہ سر پر چوٹ کے بعد وہ باتھ ٹب میں گری تھیں اور ملزم نے پانی کا نل کھول دیا تھا۔

Related Articles

Back to top button