کپتان اور جہانگیر ترین میں دوریاں کس نے پیدا کیں؟

حالیہ دنوں وزیراعظم عمران خان اور ان کے سب سے بڑے فنانسر جہانگیر خان ترین میں دوریاں پیدا ہونے کی وجہ وفاقی وزیر اسد عمر کی لابنگ کو قرار دیا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کی بعض اہم شخصیات کپتان اور ترین کے مابین غلط فہمیاں دور کروانے کیلئے متحرک ہوگئی ہیں۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اوردیگر اہم شخصیات وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان دوریاں ختم کروانے اور دونوں کی ملاقات کروانے کیلئے سرگرم ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نے جہانگیر ترین کو آٹے اور چینی کے بحران میں ملوث ہونے اور اسٹیبلشمنٹ اور حکومتی اتحادیوں کے ساتھ ضرورت سے زیادہ وفاداری دکھانے کی پاداش میں سائیڈ لائن کر رکھا ہے لیکن اب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس سب کے پیچھے اسد عمر اینڈ کمپنی کی لابنگ بھی کارفرما ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹے اور چینی کے بحران میں ملوث ہونے کا الزام اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کے معاملے پر ق لیگ کا ساتھ دینا وزیراعظم عمران خان کی جہانگیر ترین سے کشیدگی کا باعث بنے لیکن تحریک انصاف کے بعض عناصر نے بھی جلتی پر تیل کا کام کیا اور ترین کو کپتان سے دور کر دیا۔ تاہم اب اس کشیدگی کو دور کرنے اور دونوں کے درمیان صلح کیلئے تحریک انصاف میں موجود اہم شخصیات متحرک ہو گئی ہیں اور انہی شخصیات نے الزام عائد کیا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف پارٹی کے اندرسے سازش ہوئی ہے جبکہ آٹے اور چینی بحران پر وزیراعظم کو جہانگیر ترین کیخلاف غلط بریف کیا گیا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کے دو وفاقی وزراء عمران خان اور جہانگیرترین کے درمیان اختلافات اور سازشوں میں پیش پیش رہے۔ ان سازشی وزراء کے حوالے سے بھی وزیراعظم عمرن خان کو آگاہ کیا جائے گا۔ سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر کچھ عرصے سے جہانگیر ترین کے خلاف لابنگ کررہے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اسد عمر کو حکومت سازی کے بعد وفاقی وزیر خزانہ بنایا گیا تھا اور انہوں نے اپنی من مرضی سے ایسے فیصلے کیے جن سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہوا۔ اس دور میں جہانگیرترین برملا اظہار کرتے رہے کہ ہماری معاشی پالیسیاں درست نہیں ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر سے درخواست کی کہ وہ وزارت خزانہ کا قلمدان چھوڑ دیں۔ وزیراعظم کی خواہش پر اسد عمر کابینہ سے الگ ہو گئے اور کوئی بھی دوسری وزارت قبول کرنے سے انکار کر دیا.
تاہم اس وقت سے اسد عمر کو یہی رنج ہے کہ انہیں کابینہ سے نکلوانے میں اہم کردار جہانگیر ترین نے ادا کیا جس کے بعد اسد عمر نے مبینہ طور پر جہانگیر ترین کے اثر رسوخ کے خلاف دیگر ہم خیال ساتھیوں سے مل کر لابنگ شروع کر رکھی ہے۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اسد عمر اور دیگر ہم خیال ساتھیوں کی جانب سے وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ جہانگیر ترین ان کی پارٹی کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مزید مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں آٹے اور چینی کے بحران کے بعد بھی جہانگیر ترین کے خلاف وزیراعظم کے کان بھرے گئے کہ یہ بحران دراصل جہانگیر ترین اور خسرو بختیار نے پیدا کیا ہے جس کی وجہ سے وزیراعظم جہانگیر ترین سے سخت ناراض ہوگئے اور انہیں اتحادیوں کے ساتھ معاملات طے کرنے والی تینوں مذاکراتی کمیٹیوں سے فارغ کر دیا۔
دوسری جانب تحریک انصاف میں موجود جہانگیرترین کا دھڑا یہ سمجھتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریب ترین ساتھی کو سائیڈ لائن کرکے غلط اقدام اٹھایا ہے جس کا مستقبل میں تحریک انصاف کو بڑا سیاسی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ جہانگیر ترین کے دھڑے سے تعلق رکھنے والے بااثر وفاقی وزرا اور سپیکر قومی اسمبلی اس حوالے سے متحرک ہوچکے ہیں کہ وزیراعظم اور جہانگیر ترین کو آمنے سامنے بٹھا کر تمام غلط فہمیاں دور کی جائیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم اور جہانگیر ترین کی مفصل ملاقات ہوگئی اور تمام سازشیوں کے نام سامنے آگئے تو تحریک انصاف میں موجود تقسیم مزید واضح ہو جائے گی جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر تحریک انصاف میں ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button