’’کنا یاری‘‘ فیم گرل ایوا بی کا انسٹا مداحوں کیلئے سرپرائز

کوک سٹوڈیو سیزن 14 کے بلوچی گانے ’’کنا یاری‘‘ سے شہرت حاصل کرنے والی پہلی حجابی گلوکارہ ایوا بی نے منگنی کرلی ہے، گلوکارہ نے اپنی منگنی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیں۔ ایوا بی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں منگنی کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی انگوٹھی کی تصاویر اور منگنی کے کیک کی تصاویر شیئر کیں، انہوں نے پہلی بار حجاب کے بغیر اپنے چہرے کی تصویر بھی شیئر کی۔ ایوا بی نے منگنی کی پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن میں انگوٹھی کا ایموجی استعمال کیا اور منگیتر مدثر قریشی کو بھی مینشن کیا، تاہم انہوں نے منگیتر سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

اطلاعات ہیں کہ انکے منگیتر کا تعلق شوبز یا میوزک انڈسٹری سے نہیں ہے، تاہم گلوکارہ اور انکے منگیتر کے درمیان پہلے سے ہی تعلقات تھے، ایوا بی کی جانب سے منگنی کی پوسٹ کیے جانے پر ان کے مداحوں نے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے ان کی نئی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

ایوا بی کے ’کوک اسٹوڈیو سیزن 14‘ کے گانے ’کنا یاری‘ کو ملک بھر میں بہت پسند کیا گیا تھا اور وہ گانے کی وجہ سے عالمی سطح پر بھی مشہور ہوئی تھیں تاہم ایوا بی نے گلوکاری کا آغاز پہلے ہی کر دیا تھا۔ انہوں نے تین سال قبل 2018 میں انسٹا گرام پراپنا پہلا ریپر گانا شیئر کیا تھا، جسے کافی سراہا گیا تھا، ایوا بی نے کیریئر کے آغاز میں ہی نہ صرف اپنے بلوچ ثقافتی لباس کو پہننا شروع کیا بلکہ مکمل حجاب کرنا بھی شروع کیا اور اسی وجہ سے ان کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ انہیں ان کے حجاب، ثقافتی و دیدہ زیب لباس پہننے کی وجہ سے منفرد اہمیت حاصل ہے۔ان کے ریپ گانے کو رواں برس ریلیز ہونے والی پہلی مسلم سپر ہیرو امریکی ویب سیریز ’مس مارول‘ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔

ایوا بی نے سیزن 14 میں ’کنا یاری‘ریکارڈ کرتے ہوئے کوک اسٹوڈیو کو بتایا تھا کہ انہیں پہلے تو ’ریپنگ‘ موسیقی اور گلوکاری کا کچھ پتہ ہی نہیں تھا مگر جب انہوں نے پہلی بار امریکی ریپر ایمینم کو سنا تو انہیں ایسے ہی گیت لکھنے کا شوق ہوا۔ ایوا بی نے بتایا کہ ان کے گھر والوں نے سماجی دباؤ اور لوگوں کے طعنوں کی وجہ سے ان پر سختیاں بھی عائد کیں مگر ان کی والدہ نے ان کا ساتھ دیا اور انہیں کہا کہ وہ ایک دن معروف ریپر بنیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ حجاب کی اتنی عادی ہو چکی ہیں کہ اگر ان سے حجاب واپس لیا جائے تو وہ گلوکاری ہی نہیں کر سکیں گی، گلوکارہ نے بتایا تھا کہ وہ حجاب میں خود کو پر سکون اور محفوظ تصور کرتی ہیں اور انہیں اس کے ساتھ ہی ریپنگ گلوکاری میں مزہ آتا ہے۔

Related Articles

Back to top button