’’میرا دل یہ پکارے‘‘ فیم عائشہ پھر تنقید کی زد میں

مذہی سکالر جنید اقبال نے میرا دل یہ پکارے پر رقص کرنیوالی لڑکی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا  ہےکہ ایک ٹک ٹاکر اور ڈانسر گرل کو آئیکون بنا کر پیش کیا جانا ہمارے معاشرے کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ٹک ٹاکر عائشہ عرف مانو نے اکتوبر 2022 کے آخر میں ایک شادی کی تقریب میں لتا منگیشکر کے پرانے گانے ’میرا دل یہ پکارے آجا‘ کے ریمکس پر منفرد انداز میں ڈانس کر کے جہاں شادی کی تقریب میں شامل مہمانوں کو محظوظ کیا، وہیں ان کی ویڈیو بھی دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی تھی۔

ان کی ویڈیو کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ممالک میں بھی سراہا گیا اور کئی ٹک ٹاکرز ان کی نقل اتارتی دکھائی دیں جبکہ میرا دل یہ پکارے آجا‘ پر لڑکے بھی ڈانس کرتے دکھائی دیئے۔ان کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بالی وڈ کی کوئین ڈانسر مادھوری ڈکشٹ، کترینہ کیف، صبا فیصل، حمیمہ ملک اور دیگر شخصیات نے بھی ’میرا دل یہ پکارے آجا‘ پر ڈانس ویڈیوز بنا کر شیئر کی تھی، جنہیں لوگوں نے کافی سراہا تھا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عائشہ راتوں و رات اسٹار بن گئی تھیں اور بعد ازاں انہوں نے ماڈلنگ بھی شروع کر دی تھی۔

ٹک ٹاکر کی شہرت کو دیکھتے ہوئے اب ان پر مذہبی اسکالر و ٹی وی میزبان جنید اقبال نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اس قدر پستی کا شکار بن چکا ہے کہ ڈانس کرنے والی لڑکی کو آئیکون سمجھا گیا، انہوں نے ٹک ٹاکر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ’عائشہ‘ نام کا بھرم بھی نہیں رکھا۔انہوں نے ٹک ٹاکر کی ڈانس کو شادی کی تقریب میں دیکھنے والے افراد پر بھی اظہار افسوس کیا اور کہا کہ لڑکی نے والدین اور دوسرے رشتے داروں کے سامنے کھل کر رقص کیا اور پھر اس کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کردی گئی۔

جنید اقبال کا کہنا تھا کہ لڑکی کی ڈانس کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بعد مین اسٹریم میڈیا نے انہیں بلایا اور انہیں ایک ’آئیکون‘ کے طور پر پیش کیا گیا۔ٹک ٹاکر کو آئیکون کے طور پر پیش کرنے کو معاشرے کی پستی بھی قرار دیا۔جنید اقبال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی لوگوں نے ان کی بات سے اتفاق کیا اور لکھا کہ کوئی تو ایسا شخص سامنے آیا جس نے ٹک ٹاکر کی ڈانس کی مذمت کی تاہم جہاں صارفین نے جنید اقبال کی بات سے اتفاق کیا، وہیں متعدد افراد نے ان سے اختلاف بھی کیا۔

اداکارہ سونیا حسین کے سابق شوہر کی دوسری شادی

Related Articles

Back to top button