پنجاب کی نگران کابینہ کا رضا کارانہ خدمات انجام دینے کا فیصلہ

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد ہو ا ہے، جس میں عوامی فلاح سے متعلق اہم فیصلے سامنے آئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق ،نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں تمام وزرا نے فیصلہ کیا کہ ہم بطور نگران وزیر کسی قسم کی مراعات نہیں لیں گے اور رضاکارانہ طور پر خدمات سر انجام دیں گے ، نگران کابینہ میں سے کوئی بھی وزیر نہ تو سرکاری گاڑی استعمال کرے گا اور نہ ہی کسی قسم کی مراعا ت لے گا۔

اجلاس میں عوامی فلاح کے منصوبوں سے متعلق  آغاہ کیا گیا ، نگران وزیر اعلیٰ نے پنجاب پولیس کے شہداء کے خاندانوں کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی ہے ، شہداء کے خاندانوں کو 35 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی،  کیونکہ گزشتہ ڈیڑھ برس سے پولیس کے افسروں اورجوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے لیکن ان کی فیملیز کو تنہا چھوڑا گیا، آج کابینہ کے اس فیصلے کے بعد شہداء کی فیملیز کی اشک شوئی ہو سکے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہداء پولیس کے بچوں کو بھرتی کرنے کیلئے محکمانہ رولز کو نرم کیا گیا ہے ، قداور چھاتی کے حوالے سے شہداء کے بچوں کو خصو صی رعایت دی جائے گا، کابینہ نے شہدائے پولیس کی بیواوں کی ماہانہ مالی امداد 2500روپے سے بڑھا کر 25ہزار روپے کر دی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے ابھی سے پلاننگ شروع کی جائے تا کہ ہم رمضان میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے سکیں،کابینہ اجلاس میں صوبے میں آٹاو گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، نگران وزیراعلیٰ نے تمام صوبائی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ مختلف شہروں کے دورے کریں اور سستے آٹے کی دستیابی کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں، اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کے پاس اس وقت 14 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے جبکہ اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن گندم پاسکو سے حاصل کی جا رہی ہے، گندم کا 10 کلو کا آٹے کا تھیلا 648 روپے میں دستیاب ہے اور فلور ملزکو روزانہ 26 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی کہ قبضہ گروپوں اور لینڈ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے ، سید محسن رضا نقوی نے مزید ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں میں آئس اور دیگر منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے، ہم نے اپنی نئی نسل کو منشیات سے بچانا ہے۔

اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹیز برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ، قانونی امور و نجی کاری اور امن و امان کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی ، کابینہ نے ڈاکٹر عثمان انور کی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے عہدے پر تقرری کی باضابطہ منظوری دی، چیف سیکرٹری نے حکومتی امور،سرکاری محکموں کے افعال کار اور انتظامی ڈھانچے کے بارے میں بریفنگ دی، کابینہ کو رولز آف بزنس کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

نگران صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، ایس ایم تنویر، ابراہیم مراد، بلال افضل، جمال ناصر، منصور قادر، سید اظفر علی ناصر، عامر میر، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور او رمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ، اجلاس میں عام انتخابات کے شفاف، منصفانہ،آزادانہ او رپرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا و وزیر اعلی محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری شفاف او رمنصفانہ الیکشن کا انعقاد ہے ، الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں شفاف اور منصفانہ عام انتخابات کے انعقاد کویقینی بنائیں گے، چاہتے ہیں کہ عوامی فلاح وبہبود کے لئے کچھ ایسے کام کر جائیں جس سے عوام کو ریلیف ملے۔

دریں اثنا وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بروقت انتخابات کرانا پنجاب حکومت کی ترجیح ہے، اگر الیکشن کمیشن ٹال مٹول سے کام لے گا تو اس سے باز پرس کی جائے گی ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت میں اگر فرشتے بھی ہوں تو لوگ ان پر انگلیاں اٹھائیں گے، ہمارے کردار سب کے سامنے ہیں، شفاف حکومت کرنے کا فیصلہ لوگوں نے کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ زمان پارک کے باہر تجاوزات سے رہائشیوں کے لیے مسائل پیدا ہو رہے ہیں جس پر میری سی ٹی او سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر غور کریں، اور مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

Related Articles

Back to top button