ماہرہ خان اورانور مقصود سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگے

اداکارہ ماہرہ خان اور میزبان انور مقصود کے درمیان پروگرام کے دوران سیاسی طنزیہ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، صارفین نے دونوں کی گفتگو کو شائستہ اور اخلاقیات کی حدود میں قرار دیا، گفتگو میں سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو موضوع بحث بنایا گیا۔

معروف شاعر اور مزاح نگار انور مقصود نے ماہرہ خان سے پوچھا کہ پاکستان میں تین بڑی سیاسی جماعتیں ہیں آپ کس کی طرف ہیں؟ تو ماہرہ خان نے ’مبہم‘ جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ’پٹھان‘ کی طرف ہوں، مطلب ان کا جواب تحریک انصاف اور عمران خان کے حق میں تھا۔

ماہرہ خان نے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کمپیوٹر کے آگے بیٹھے لوگوں کے خلاف لکھ رہے ہوتے ہیں مگر میرا خیال ہے کہ وہی شخص جو آپ کی ٹرولنگ کر رہا ہے اگر آپ کے سامنے آجائے تو کبھی بھی آپ کے ساتھ بدتمیزی نہیں کرے گا۔

ماہرہ خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہر کسی کا تصدیق شدہ ’ٹک والا اکاؤنٹ‘ ہونا چاہئے جہاں اکاؤنٹ کی تصدیق کے لیے ساری تفصیل شیئر کرنا پڑتی ہیں تو پھر کسی کی مجال نہیں ہوگی کہ کسی کے خلاف کچھ لکھے۔

تقریب کےدوران ماہرہ خان نے انور مقصود کی جانب بھی ایک سوال داغ دیا کہ اگر آپ وزیراعظم بن جائیں تو کیا کریں گے؟ جس پر انور مقصود نے کہا کہ میں سارے بے ایمانوں کو معاف کردوں گا کیوں کہ اگر ریاست مدینہ بن گئی تو 23 کروڑ کی آبادی میں سے 19 کروڑ کے ہاتھ کٹے ہوئے ہوں گے۔

ماہرہ خان نے اپنی سیاسی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کسی کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ کیا ہو رہا ہے کہ دو عورتیں ہیں وہ آپس میں لڑ رہی ہیں اور چیخ رہی ہیں تو انور مقصود نے کہا کہ وہ دو عورتیں تو مریم نواز اور مریم اورنگزیب ہیں اور ساتھ ہی کہا میں نے صرف مثال دی ہے، میں کسی کے خلاف بات نہیں کرسکتا کیوں کہ مجھ پر سیاسی بات کرنے پر پابندی عائد ہے۔

واضح رہے کہ معروف میزبان، سکرپٹ رائٹر انور مقصود کو سیاست اور سیاستدانوں پر اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے طنز اور تنقید کرنے میں کمال حاصل ہے جس پر ان کو کافی سراہا جاتا ہے، شاید اسی وجہ سے انھوں نے کہا کہ مجھ پر سیاست پر بات کرنے پر پابندی عائد ہے۔

پی ٹی آئی کی آرمی چیف مخالف مہم کا نتیجہ کیا نکلے گا؟

Related Articles

Back to top button