آئی ایم ایف سے قرض نہ ملا تو پاکستان ڈیفالٹ کرسکتا ہے، موڈیز

عالمی مالیاتی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ جون میں پاکستان کو ادائیگیاں کرنی ہیں اور اس کے بعد کے حالات غیر یقینی ہیں۔ اگر آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج نہیں ملا تو ملک ڈیفالٹ ہوسکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے بلومبرگ کے مطابق موڈیز انویسٹرس سروس نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ کے بغیر ڈیفالٹ کر سکتا ہے کیونکہ ملک کو جون کے بعد غیر یقینی مالیاتی اختیارات کا سامنا ہے۔

بلومبرگ کو ای میل میں دیے گئے جواب میں  تجزیہ کار گریس لم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان جون میں ختم ہونے والے اس مالی سال کے بقیہ حصے کے لیے اپنی بیرونی ادائیگیوں کو پورا کرے گا تاہم اس کے بعد پاکستان کے فنانسنگ کے اختیارات انتہائی غیر یقینی ہیں۔

موڈیز کے  تجزیہ کار گریس لم کے مطابق اس لیے آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر پاکستان اپنے بہت کمزور ذخائر کی وجہ سے ڈیفالٹ ہو سکتا ہے۔

یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستان اپنے بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف پیکیج کے نویں جائزے کے مذاکرات گزشتہ برس نومبر میں رک گئے تھے۔

پاکستان اب تک مختلف اقدامات بشمول تیرتی شرح تبادلہ، اضافی ٹیکس، اور توانائی کے نرخوں میں اضافہ IMF کو بیل آؤٹ دوبارہ شروع کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

دوسری جانب آئی ایم ایف نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ پاکستانی حکام کے ساتھ زیر التواء نویں جائزے کو کسی نتیجے پر پہنچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے اپنی ضروری مالی امداد کے تقریباً نصف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے مشترکہ طور پر 3 بلین ڈالر کے وعدے پر یقینی بنالیا ہے لیکن ابھی یہ رقوم ملک کے مرکزی بینک میں جمع ہونا باقی ہیں۔

پاکستان کو حالیہ مہینوں میں مالیاتی پریشانیوں کے سیلاب کا سامنا پڑا ہے جب کہ سیاسی بحران اور قیادت میں بار بار تبدیلی پر بھی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے شدید خطرے کی نشاندہی کی تھی۔

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنی بین الاقوامی ادائیگیوں میں سے کسی کو ڈیفالٹ نہیں کرے گا اور وقت پر ادائیگیاں کی جائیں گی۔

Related Articles

Back to top button