بچوں کی حوالگی کے کیس میں اداکارفیروزخان کی کامیابی


معروف اداکار فیروز خان اور ان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان کے درمیان بچوں کی حوالگی کے لیے قانونی جنگ ابھی جاری ہے لیکن عدالت نے فیروز خان کو مہینے میں دو مرتبہ بچوں سے ملاقات کی قانونی اجازت دے دی ہے، فیروز اور ان کی سابق اہلیہ علیزے نے 21 ستمبر 2022 کو اپنی طلاق کی تصدیق کی تھی۔ علیزے نے طلاق لیتے ہوئے سابق شوہر پر گھریلو تشدد کے الزامات عائد کیے تھے۔ بعد ازاں فیروز نے بھی طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے درمیان ستمبر 2021 میں طلاق ہو گئی تھی لیکن دنیا کو اس کے بارے میں ایک برس بعد پتہ چلا، فیروز نے بچوں کی حوالگی کے لیے 19 دسمبر کو کراچی کی فیملی کورٹ میں کیس کیا تھا، جس پر سماعتیں جاری ہیں۔

بچوں کی حوالگی کے کیس کی تازہ سماعت 20 اکتوبر کو ہوئی۔ اداکار فیروز خان وکلا سمیت عدالت میں پیش ہوئے جب کہ علیزے پیش نہ ہوسکی تھیں۔ چنانچہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیروز خان کو بچوں سے مہینے میں دو بار ملنے کی اجازت دے دی، وہ ہر مہینے کے پہلے اور تیسرے ہفتے میں بچوں سے عدالت کے احاطے میں ملاقات کر سکیں گے۔ملاقات کے وقت فیروز خان کو اپنا شناختی کارڈ اور ویزا عدالت میں جمع کروانا ہوگا اور ملاقات ختم ہونے کے بعد وہ اپنے دستاویزات لے سکیں گے۔

یاد رہے کہ فیروز خان کی بیٹی فاطمہ کی عمر7 ماہ جب کہ بیٹے سلطان کی عمر تین سال سے کچھ زیادہ ہے۔ لیکن قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اداکار کو بچوں کی حوالگی نہیں مل سکے گی، کیوں کہ بچے ابھی بہت کم عمر ہیں، کیس کی سماعت آئندہ ماہ نومبر تک ملتوی ہونے کے بعد علیزے کے وکیل نے بتایا کہ انہوں نے فیروز کی جانب سے سابق اہلیہ پر تشدد کے شواہد عدالت میں پیش کر دیئے جبکہ بچوں پر تشدد کے شواہد تاحال انہیں نہیں ملے۔

اس سے قبل اس کیس کی سماعت 6 اکتوبر کو ہوئی تھی جس میں دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے تھے، تاہم فیروز خان نے عدالت میں کہا تھا کہ علیزے ان کی اہلیہ رہی ہیں، اس لیے ان کی پچھلی زندگی کو نہ اچھالا جائے تو بہتر ہوگا۔ سماعت کے دوران فیروز خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ علیزے کا دماغی توازن درست نہیں، جس پر وہ اور ان کی والدہ کمرہ عدالت میں رو پڑی تھیں۔ اکتوبر کے آغاز میں ہونے والی سماعت کے دوران دونوں فریقین میں بچوں کے اخراجات اور نان و نفقہ کے حوالے سے بھی تکرار سامنے آئی تھی، علیزے سلطان نے بچوں کے اخراجات کی مد میں ایک لاکھ روپے مانگے تھے جبکہ اداکار نے بچوں کے اخراجات کیلئے 20 ہزار روپے بھجوائے جو وصول کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

دونوں نے مارچ 2018 میں شادی کی تھی، علیزے سلطان کا شوبز سے کوئی تعلق نہیں، دونوں کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش مئی 2019 میں ہوئی تھی جب کہ ان کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش 2022 کے آغاز میں ہوئی تھی۔ دونوں کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش کے بعد ہی ان میں اختلافات ختم ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں، اس سے قبل دونوں کے درمیان 2020 سے اختلافات اور علیحدگی کی چہ مگوئیاں چل رہی تھیں مگر دونوں نے ایسی افواہوں پر کبھی کوئی بات نہیں کی تھی۔ دونوں کی جانب سے طلاق کی تصدیق کیے جانے کے بعد شوبز شخصیات سمیت ان کے مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔

Related Articles

Back to top button