عتاب کا شکار رہنے والی نون لیگ پر لاڈلا ہونے کا الزام کیوں؟

الیکشن کمیشن اور صدر ڈاکٹر عارف علوی کی مشاورت کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پربالآخر 8 فروری کو عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے، اس روز قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت ہوں گے، الیکشن کی تاریخ کا علان ہونے کے بعد انتخابات کے حوالے سے ایک انگلش زبان کی اصطلاح ”لیول پلیئنگ فیلڈ“ کا آج کل میڈیا اور سیاسی جماعتوں میں خوب چرچا ہے۔کچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ کہنا بھی شروع کر دیا گیا ہے کہ ان کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی جبکہ مسلم لیگ ن اور نواز شریف کو آؤٹ آف دی وے فیور دی جا رہی ہے۔

تاہم لیگی حلقوں کا اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ نون لیگ ہمیشہ ریاستی جبر اور عتاب کا شکار رہی ہے کبھی بھی یہ تحریک انصاف کی طرح مقتدر حلقوں کی لاڈلی نہیں رہی لیگی قیادت کے خلاف درج بے بنیاد کیسز قانونی طور پر ختم ہو رہے ہیں اس میں فیور کا تاثر سراسر الزام تراشی ہے کیونکہ ماضی میں کبھی بھی نون لیگ کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی۔ کیا نواز شریف کو وزارت عظمی سے 99 میں ہٹاکر جیل بھیجنا ”لیول پلیئنگ فیلڈ“ تھا یا2002، 2008 کا الیکشن لڑنے نہ دینا ”لیول پلیئنگ فیلڈ۔“ تھا 2017 میں وزارت عظمی سے بےدخل کرکے تاحیات نااہل کرنا بیٹی سمیت جیل بھیجنا ”لیول پلیئنگ فیلڈ“ تھا؟یا 4 سال تک جلا وطنی پر مجبور کرنا لیول پلیئنگ فیلڈ تھا۔

لیگی حلقوں کے مطابق 1997 میں نواز شریف پاکستان کے دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے، ان کو 1999 میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے مارشل لاء لگا کر نہ صرف عہدے سے ہٹا دیا بلکہ پہلے پابندِ سلاسل کیا اور پھر دس برس کیلئے پوری فیملی سمیت ملک بدر بھی کر دیا۔ کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟اسی دوران 2002 میں جب ملک میں عام انتخابات ہوئے تو نواز شریف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ وہ ملک بدر تھے۔ کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟جب 2008 میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ملک بھر میں الیکشن ہوئے تو اس وقت بھی نواز شریف الیکشن نہ لڑ سکے کیونکہ ان کو الیکشن میں حصہ لینے کیلئے نااہل قرار دے رکھا تھا، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟پھر 2013 میں جب انتخابات ہوئے تو نواز شریف نے بالآخر تقریباً سولہ برس بعد الیکشن میں حصہ لیا جس کے نتیجہ میں مسلم لیگ ن کو کامیابی ملی اور وہ وفاق میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی، نواز شریف وزیراعظم بن گئے اور پھر سب نے دیکھا کہ پاکستان معاشی اور ترقیاتی محاذ پر آگے ہی بڑھتا چلا گیا۔لیکن پاکستان کی یہ ترقی کچھ طالع آزماؤں کو ایک نظر نہ بائی اور تقریباً ساڑھے تین برس بعد ہی پانامہ کا ڈرامہ رچا کر نہ صرف نواز شریف کو وزارتِ عظمٰی سے ہٹا دیا گیا بلکہ پارٹی صدارت چھین کر تاحیات سیاست سے بھی نااہل قرار دے دیا گیا، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

تین مرتبہ ملک کا وزیراعظم منتخب ہونے والے نواز شریف نے اپنے خلاف بنائے گئے جھوٹے کیسز کے سلسلے میں اپنی بیٹی کے ہمراہ 150 سے زائد پیشیاں بھگتیں اور روزانہ کی بنیاد پر انہیں عدالتوں کے چکر لگوائے گئے، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟اسی دوران نواز شریف کی اہلیہ بیمار ہوئیں اور کینسر کا علاج کروانے لندن گئیں، ان کی وہاں حالت بگڑ گئی تو نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ساتھ اہلیہ کی تیمارداری کیلئے لندن گئے، جب وہاں کلثوم نواز کی طبیعت زیادہ خراب ہو گئی تو اسی دوران پاکستان میں نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو ان کی غیرموجودگی میں سزا سنا دی گئی، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

یہ جانتے ہوئے بھی کہ ان کو وطن واپسی پر گرفتار کر لیا جائے گا، نواز شریف اپنی بیوی کو ڈیتھ بیڈ پر چھوڑ کر سزاؤں کا سامنے کرنے کیلئے پاکستان واپس آنے لگے تو ان کی بیٹی مریم نواز نے کہا کہ آپ اکیلے نہیں جائیں گے بلکہ میں بھی آپ کے ساتھ جاؤں گی، نواز شریف اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر گرفتاری دینے واپس وطن آئے تو ائیرپورٹ پر ان کو گرفتار کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور رینجرز کی فوج ایسے موجود تھی جیسے وہ خود واپس نہیں آئے بلکہ ان کو زبردستی لایا گیا ہے، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

ائیرپورٹ سے نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر کے سیدھا جیل لے جایا گیا اور باپ بیٹی کو کال کوٹھڑیوں میں قید کر دیا گیا حالانکہ مریم نواز کے پاس کبھی کوئی حکومتی عہدہ بھی نہیں رہا تھا، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

پھر 2018 کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر نواز شریف حصہ نہ لے سکے کیونکہ ان کو تاحیات نااہل قرار دے کر ان کی بیٹی مریم نواز کے ساتھ پابندِ سلاسل کیا جا چکا تھا جبکہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے اپنے لاڈلے کو ہر قسم کی مدد اور سہولت فراہم کی تاکہ کسی بھی طرح وہ وزیراعظم بن جائے، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

بالآخر کچھ عرصہ کے بعد مریم نواز کو جیل سے رہائی مل گئی لیکن نواز شریف کو بدستور پابندِ سلاسل ہی رکھا گیا اور ایک روز مریم نواز اپنے والد نواز شریف سے جیل ملنے گئیں تو ان کو دوبارہ والد کی نظروں کے سامنے والد کو تکلیف پہنچانے کیلئے گرفتارکر لیا گیا، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

نواز شریف کی دورانِ قید جیل میں جب طبیعت بگڑی اور اس وقت کی عمرانی حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے تو انہیں علاج کیلئے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دے دی گئی لیکن اسی دوران ان کی بیٹی مریم نواز، ان کے بھائی شہباز شریف اور پارٹی کے دیگر راہنماؤں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید رکھا گیا، کیا اس چیز کا نام لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟

بالآخر جب 21 اکتوبر 2023 کو نواز شریف کی وطن واپسی ہوئی اور مینارِ پاکستان پر ملکی تاریخ کا ایک بہت بڑا جلسہ منعقد ہوا جس میں پاکستان کے طول و عرض سے لوگ نواز شریف کا استقبال کرنے پہنچے تو اس کو دیکھ کر کچھ سیاسی جماعتوں اور لیڈرز کو لیول پلیئنگ فیلڈ یاد آ گئی۔

کیا لیول پلیئنگ فیلڈ کے پیچھے ان کا یہ چھپا ہوا خوف اس وجہ سے تو نہیں کہ نواز شریف نے اس مرتبہ مسلم لیگ کی الیکشن کمپیئن خود لیڈ کرنی ہے اور عوام نے ان کے جلسوں میں جوق در جوق شرکت کرنئ ہے؟ اس کی ایک جھلک 21 اکتوبر کو پورا ملک دیکھ چکا ہے اور پھر لاڈلے کی مقبولیت کا جو بت 2011 سے تراشا گیا تھا اس کے ٹوٹنے کی چھٹانک سے آواز بھی آنی ہے اور اس نے کرچی کرچی ہو جانا ہے، شاید یہی وہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے جس کا خوف سیاسی جماعتوں اور میڈیا میں موجود نواز شریف کے تمام مخالفین کے دِلوں میں اب بیٹھتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انھوں نے لیول پلیئنگ فیلڈ کا واویلا مچا رکھا ہے۔

Related Articles

Back to top button