شہباز شریف کی مخلوط سرکار اپنا پہلا بجٹ کل پیش کرے گی

وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط سرکار اپنا پہلا بجٹ کل پیش کرے گی۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔

بجٹ کا مجموعی حجم 18 ہزار 900 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز،بجٹ خسارہ  9800 ارب، قرضوں پر سود کیلئے 9700 ارب مختص کیاگیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس ہدف تقریبا 12ہزار 970 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز کیاگیا۔وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر 1500 ارب خرچ ہونگے۔دفاعی شعبے کا بجٹ 2100 ارب روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویز دی جائے گی۔

مہنگانی کا ہدف 12 فیصد، معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقررکر دیا گیا۔

نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ ہوگا، اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے گی۔پرانی درآمدی گاڑیاں، درآمدی موبائل فونز، درآمدی خوراک مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

عدت نکاح کیس: عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیے

 

درآمدی چاکلیٹ، دودھ دہی، کپڑے، صابن، شیمپو، ہیئر کلو، میک اپ، پرفیومز، لوشن مہنگا ہوگا۔گھی کوکنگ آئل، بجچوں کا دودھ، چینی، چائے کی پتی، مشروبات مہنگے ہونے کا امکان ہے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق کاسمٹیکس، مصنوعی زیورات، الیکٹرونک کا سامان، گھڑیاں، مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

گھی، کوکنگ آئل، بچوں کا دودھ، الیکٹرانکس کا سامان بھی مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ،  چھوٹے ملازمین کو زیادہ ریلیف لے گا۔انکم ٹیکس چھوٹ 6 لاکھ سے بڑھا کر سالانہ 9 لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی گئی۔

مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ 9800 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

پیٹرولیم لیوی 1080 ارب روپے ہدف مقرر کرنے کی تجویز کیاگیا۔رواں مالی سال سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 3879 ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔

نئے بجٹ میں مختلف شبعوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم، نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

Back to top button