21 جون, 2ارٹ024 پیپلز پی نے صرف وزارتیں نہیں لیں مگر تمام حکومتی معاملات میں شامل ہے: رانا ثناء اللہ

چیئرمین ایف بی آر محمد زبیرٹوانہ کاکہنا ہے کہ آئندہ مالی سال ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں3800 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کیاجا رہا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر محمد زبیر ٹوانہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پالیسی اور انفورسمنٹ کے ذریعے 1800 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کیےجائیں گے،  400سے 450ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ،کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کیا گیا۔

عمران خان نے جتنے جوتے چاٹے ہیں شاید ہی کسی نے چاٹے ہوں، خواجہ آصف

محمد زبیرٹوانہ نے بتایا کہ تنخواہ دار طبقہ پر 75 ارب روپے کا ٹیکس بوجھ ڈالا گیا ہے،غیر تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا بوجھ 150 ارب روپے کا ہوگا،غیر منقولہ جائیداد پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے،پلاٹس اور کمرشل پراپرٹیز پر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹس کو نارمل ٹیکس ریجیم میں لایا جا رہاہے، ریٹیلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا گیا ہے ،بجٹ میں 1761 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔انکم ٹیکس کی مد میں آئندہ مالی سال 443 ارب روپے کا ٹیکس لگایا گیا ہے، پرنسل انکم ٹیکس کی مد میں 224 ارب روپے کے ٹیکسز لگائے گئے ہیں،سیلز ٹیکس کی مد میں 450 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں،ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 70 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے ہیں۔

Back to top button