پنجاب اسمبلی :اپوزیشن کی بجٹ پر تنقید،حکومت کا بھی بھرپورجواب

پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے بجٹ پر کڑی تنقید کی جس کا حکومتی ارکان نے بھی بھرپور جواب دیا۔

پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کا آغاز کردیا گیا، اپوزیشن لیڈر نے بجٹ کو الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دیدیا، اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ بجٹ سرپلس نہیں آٹھ سو تین ارب روپے خسارے کا ہے خاموشی سے عوام پر ٹیکس کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا۔

 حکومتی ارکان کاکہناتھاکہ مریم نواز حکومت نے مثالی بجٹ پیش کیاہے، پی ٹی آئی والے لندن فلیٹ پر شور تو مچاتے ہیں سلائی مشین سے بننے والی جائیداد کا بھی حساب دیں، ڈی چوک میں ایک سو چھ دن مجرہ کروایا گیا جنہیں فیصل آباد کے صنعتکاروں نے سپانسر کیا۔

اپوزیشن لیڈر کاکہناتھاکہ بجٹ کہنے کو سرپلس ہے حقیقت میں یہ خسارے کا بجٹ ہے، بجٹ میں جو دعوے کئے گئے ہیں وہ حقیقی طورپر پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے، حکمرانوں کے دل سے بغض بانی پی ٹی آئی نہیں جا رہا یہ تو نو مئی سے ہی باہر نہیں نکل رہے،

حکومتی رکن شوکت راجہ کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی کا لیڈر ایبسلوٹلی ناٹ کہتا ہے اگلے ہی دن امریکہ  سے ایمبولینس لے لیتے ہیں لندن فلیٹ پر تو شور مچاتے ہیں لیکن سلائی مشین سے اربوں کی جائیداد کا ذکر نہیں کرتے، پی ٹی آئی دور میں ایک بیگم کے دو دو شوہر عمرہ پر جاتے رہے۔

سہیل وڑائچ کا عمران خان کو قوم سے سر عام معافی مانگنے کا مشورہ

 

حکومتی ارکان کا کہناتھاکہ مریم نواز نے حقیقی معنوں میں ہر شعبہ کےلئے بجٹ مختص کیا ۔

اپوزیشن اور حکومتی ارکان جنید افضل ساہی، احمد سعید قاضی ، آشفہ ریاض فتیانہ ، پیر اشرف رسول، علی امتیاز وڑائچ ، ناصر چھینہ، رانا منور غوث ، سجاد وڑائچ، امونیئل مسیح، شیخ امتیاز اور دیگر ارکان نے جہاں بجٹ کے اہم نکات کو ایوان میں اٹھایا وہیں اپنے حلقوں کے مسائل کو بھی اجاگر کیا۔

 بجٹ پر جمعہ کے روز بھی بحث جاری رہے گی۔

 پینل آف چئیرپرسن علی حیدر گیلانی نے اجلاس جمعہ کی صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔

Back to top button