سپریم کورٹ کا چینلز کو شوکازنوٹس جاری کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری

فیصل واڈا اور مصطفی کمال کی متنازعہ پریس کانفرنسز پر توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

تحریری حکمنامے میں ٹی وی چینلز کو جاری شوکاز نوٹس پر دو ہفتوں میں جواب جمع کروانے کا حکم دیاگیا۔ٹی وی چینلز بتائیں کیا پریس کانفرنسز دوبارہ نشر ہوئیں،ٹی وی چینلز پریس کانفرنسز کے ساتھ اشتہارات اور آمدن کی تفصیل بھی دیں،آج کے دور میں جھوٹ آسانی سے پھیلایا جا سکتا ہے۔

حکمنامہ میں کہا گیا کہ آج کے دور میں زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے،دوران سماعت عدالت کے علم میں آیا کہ توہین آمیز تبصروں کے بعد بھی نشریات جاری رکھیں گئیں،پریس کانفرنس کے مواد کو بار بار نشر کیا گیا،عدالت نے پوچھا کہ کسی چینل کی طرف سے کوئی معافی نامہ نشر کیا گیا تھا،  عدالت  کے سامنے ظاہر ہوا کہ پریس کانفرنس نشر کرنے کے بعد معافی نامہ نشر نہیں کیا گیا،عدالت جانتی ہے کہ ٹی وی چینلز اشتہارات کی نشریات سے پیسہ کماتے ہیں۔

عدالتی حکمنامے میں کہاگیا ہے کہ یہ عدالت تمام 34 ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے پر مجبور ہے،عدالت کو بتایا کہ جائے کہ ان ٹی وی چینلز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے، ٹی وی چینلز کو نوٹس پیمرا کے ذریعے جاری کیا جائیں،عدالت  کو بتایا جائے کہ کیا پریس کانفرنسوں سے پہلے اشتہارات نشر کئے گئے تھے،کیا پریس کانفرنسز کے دوران کوئی اشتہارات نشر ہوئے تھے،کیا پریس کانفرنس کے اختتام پر اشتہارات چلائے گئے تھے؟کیا  پریس کانفرنس کے مختلف حصوں کو بار بار نشر کیا گیا تھا؟عدالت کو بتایا جائے کہ اس طرح کے اشتہارات کی نشریات سے کتنی رقم کمائی گئی؟شوکاز نوٹسز کے جوابات پر ٹی وی مالکان یا انٹرسٹ ہولڈر اور چینل کے آپریشنل ہیڈ کے ذریعے دستخط کیے جائیں۔

Back to top button