فواد چودھری کا جی ڈی اے،جماعت اسلامی،پی ٹی آئی کو اتحادکامشورہ

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے جی ڈی اے ،جماعت اسلامی،تحریک انصاف کو حکومت کیخلاف تحریک کیلئے اتحاد کا مشورہ دیدیا۔

سابق وزیر فواد چوہدری  کاصحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ جیل سے ہی  اسد قیصر کو مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کرنے کا کہا گیا۔9فروری کو کور کمیٹی نے احتجاج کرنے کا کہا۔شبلی فراز اور حامد خان نے کہا ہم پارلیمنٹ کے اندر کردار ادا کرینگے۔اب جب احتجاج کی کال دی جاتی ہے تو 25 لوگ نکلتے ہیں۔9مئی کے بعد کارکنان کو تباہ و برباد کیا گیا۔ خیبرپختونخوا کے ایم پی ایز پارلیمنٹ کے باہر کیمپ لگوا دے۔ایم پی ایز کی کیمپ سے موثر احتجاج کیا جاسکتا ہے۔جب خیبر پختونخوا کی اسمبلی ممبران احتجاج کرینگے تو وہ ہیڈ لائن بنے گا۔

فواد چودھری کاکہا تھا کہ مولانا  فضل الرحمان ،جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے اتحاد سے حکومت پر برا پریشر آسکتا ہے۔یہ تینوں جماعتیں پی ٹی آئی کیساتھ اتحاد کیلئے تیار ہیں۔مولانا  فضل الرحمان پر ٹرسٹ کی جاسکتی ہے، یہ ٹرسٹ نہیں انٹرسٹ ہے۔پی ٹی آئی میں ہر بندہ اپنی کہانی لے کر اتا ہے۔

سابق وزیر کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں اسپیکر کا عہدہ جمعیت علماء اسلام کو دینا چاہئے تھا۔

فواد چودھری کاکہنا تھاکہ شیخ رشید فرنٹ پر آکر بات کرتا ہے۔پی ٹی آئی نے سب سے بڑی زیادتی شیخ رشید کیساتھ کی۔مفتاح اسماعیل اور خاقان عباسی کو مشورہ ہے پارٹی کا نام مسلم لیگ رکھ دے۔ن لیگ نے ٹوٹ کر یہی پارٹی آگے آئے گی۔ن لیگ پاکستان سے 30 سال پیچھے چل رہی ہے۔ن لیگ کی لیڈرشپ میں اب تبدیلی آنی ہے۔

Back to top button