صنم جاوید کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست کا تحریری حکمنامہ جاری
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کی بازیابی سے متعلق دائردرخواست کا5 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
تحریری حکمنامے کے مطابق ایڈوکیٹ جنرل اسلام اباد کی جانب سے پیش کی گئی ایف آئی آر واضح نہیں،بلوچستان کی درج ایف ائی ار میں صنم جاوید نامزد بھی نہیں ہیں،استغاثہ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ صنم جاوید نے کون سی ریاست مخالف سرگرمیاں کی ہیں،
تحریری حکمنامہ میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا بھی حوالہ دیاگیا۔
تحریری حکمنامے کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالتی معاونت کے لئیے نوٹس جاری کئیے جاتے ہیں،آئی جی اسلام آباد یقینی بنائیں کہ اسلام آباد سے جمعرات تک صنم جاوید کو گرفتار نہ کیا جائے،جمعرات تک صنم جاوید کے کسی بھی قسم کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کئیے جاتے ہیں ۔عدالت نے صنم جاوید سے متعلق تمام مقدمات کا ریکارڈ آئیندہ سماعت پر طلب کر لیا۔صنم جاوید کی 5 ہزار مچلکوں کے عوض جمعرات تک ضمانت منظور کی جاتی ہے۔صنم جاوید آئیندہ سماعت 18 جولائی کو عدالت میں زاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
عدالتی حکمنامے میں کہاگیاکہ صنم جاوید آئیندہ سماعت تک کسی قسم کا کوئی بھی بیان نہ دیں،صنم جاوید کیس سے متعلق آئی جی اسلام کا رویہ سراہا جاتا ہے۔