حکومت کا الیکشن کمشنر بارے جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ

 وفاقی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی، معاشی صورتحال کا جائزہ اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ منسوخی سمیت 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں ازبکستان کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے ، ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان کے چیئرمین ، سی ای او ڈریپ اور ریلوے بورڈ ممبران کی تقرری و تعیناتی کی منظوری، خطے کے ممالک سے فلموں کی درآمد، جموں کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ کی منظوری اور دیگر معاملات زیر غور آئے۔

کابینہ کے اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر بریفنگ لی گئی، اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کے وفاقی وزرا کو نوٹسز پر بھی گفتگو ہوئی، اجلاس میں حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں انتخابی اصلاحات کو آگے بڑھانا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دیں، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ان کا حق دلائیں گے۔ اگلا الیکشن نئی مردم شماری اور حلقہ بندیوں پر ہونا ہے، مردم شماری کے لیے 18 ماہ کا وقت درکار ہوگا۔

واضح رہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے معاملے پر حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان شدید اختلافات ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزرا نے چیف الیکشن کمشنر پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button