کامیڈٰین سہیل احمد اور آفتاب اقبال آمنے سامنے کیوں آگئے؟

سٹیج و ٹی وی کے معروف کامیڈین سہیل احمد اور میزبان آفتاب اقبال ایک دوسرے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آمنے سامنے آ گئے ہیں، سہیل احمد نے میزبان آفتاب اقبال کو مغرور قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کی عزت نہیں کرتے ہیں بلکہ سب پر احسان جتاتے ہیں، ہمیشہ یہی دعویٰ کرتے ہیں کہ سب کو انھوں نے ہی کامیاب بنایا ہے جبکہ آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ ہر ایک کی اپنی پسند ہوتی ہے، میرے نزدیک امان اللہ زیادہ بڑے فنکار ہیں، سہیل احمد کا کسی سے موازنہ کیوں نہیں کیا جا سکتا کیا انہیں سرخاب کے پر لگے ہیں؟ کامیڈین سہیل احمد نے حال ہی میں احمد علی کے بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی، پروگرام کے دوران انہوں نے آفتاب اقبال کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بھی بیان کیا اور کہا کہ ٹی وی میزبان ان کے بھائیوں کی طرح ہیں، وہ ان کی بہت عزت کرتے ہیں۔ سہیل احمد کے مطابق آفتاب اقبال خود ان سے اور امان اللہ جیسے کامیڈین سے کام سیکھے ہیں اور اب وہ خود انہیں ہی نمبر دے رہے ہیں؟ وہ کون ہوتے ہیں، کسی کو نمبر دینے والے؟ انہوں نے آفتاب اقبال کے معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت مغرور قسم کے شخص ہیں، وہ اپنے علاوہ کسی کی عزت نہیں کرتے جبکہ ساتھی کامیڈینز کے حوالے سے دعویٰ کرتے رہتے ہیں کہ انہوں نے سب کو کامیاب بنایا۔ سہیل احمد کا کہنا تھا کہ ایک بار آفتاب اقبال نے کسی کو کہا کہ انہوں نے سہیل احمد کو اس لیے چھوڑا کیوںکہ سہیل احمد براہ راست شو نہیں کر سکتے لیکن اس بے وقوف کو یہ علم نہیں کہ میں 30 سال سے لائیو پرفارمنس کر رہا ہوں، ایک پروگرام میں آفتاب اقبال نے ان کے نانا کے حوالے سے بھی نامناسب باتیں کیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے، وہ اپنے والدین کے علاوہ دوسروں کی عزت کرنا بھی سیکھیں، ان میں بہت غرور ہے۔ دوسری طرف میزبان آفتاب اقبال نے کامیڈین سہیل احمد کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، آفتاب اقبال نے اپنے یوٹیوب چینل پر سہیل احمد کے الزامات کا جواب دینے کیلئے طویل دورانیے کی ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے سہیل احمد کی ہر بات کا تفصیلاً جواب دیا، آفتاب اقبال نے کہا کہ عام طور پر وہ کسی کی تنقید کا کوئی جواب نہیں دیتے کیونکہ کچھ لوگوں کا رزق ان کے نام سے جُڑا ہوتا ہے لیکن سہیل احمد کو زرق کی تنگی نہیں، انہیں کس ریٹنگ کی بھی ضرورت نہیں، انہوں نے چونکہ خلاف واقعہ باتیں کی ہیں اس لیے وہ ان کی تنقید کا جواب دے رہے ہیں۔ ٹی وی میزبان نے کہا کہ وہ اپنی اس بات پر قائم ہیں کہ امان اللہ کے ٹی وی کیریئر کا سب سے بڑا کام ان کے ساتھ ہوا، سہیل احمد نے مجھ پر طنز و مزاح کے تیر برسائے جس کا میں حقدار نہیں تھا لیکن میں نے اس لیے برداشت کر لیا کیونکہ میں اداکار یا فنکار نہیں ہوں، میں اتنا حساس نہیں ہوں جتنا سہیل احمد ہیں۔ آفتاب اقبال نے سہیل احمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب سے بڑے ’اداکار‘ ہیں، امان اللہ اداکار نہیں بلکہ اسٹینڈ اپ کامیڈین اور فنکار تھے، سہیل احمد نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں کہا کہ وہ آفتاب اقبال سے پیار بھی کرتے ہیں اور چھوٹا بھائی بھی کہہ رہے ہیں، جس پر آفتاب اقبال نے اپنے یوٹیوب چینل پر جواب دیا کہ اگر سہیل احمد کو اتنا ہی پیار ہوتا تو انہیں اپنے انداز میں کنٹرول رکھنا چاہئے تھا، کیا اپنے ساتھی کے ساتھ اس طرح بات کرتے ہیں؟ آفتاب اقبال نے کہا کہ سہیل احمد کا علم، فلسفہ، لٹریچر وہی ہے جو ’معذرت سے‘ دوسرے اور تیسرے درجے کے سکرپٹس میں فقروں کی طرح ہیں جن کا کوئی سَر یا پیر نہیں ہوتا اور جنہوں نے بھارتی اور پاکستانی فلموں کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ آفتاب اقبال نے انکشاف کیا کہ انہوں نے سہیل احمد کو اپنے شو میں کئی بار مدعو کیا لیکن وہ نہیں آئے۔’اللہ سب کو کامیاب بناتا ہے اور مجھ سے لوگ وسیلہ بنتے ہیں جس پر اللہ کا شکر گزار ہوں، اگر وہ کسی کی مدد نہ کرتے تو پیچارے تھیٹرز میں دربدر پھر رہے ہوتے۔ سہیل احمد نے پوڈکاسٹ میں یہ بھی الزام لگایا کہ آفتاب اقبال کو اپنے شو میں اچھے کامیڈینز مل گئے، اس لیے شو کر لیتے ہیں ورنہ وہ اکیلے بیٹھ کر شو نہیں کر سکتے ہیں جس پر آفتاب اقبال نے کہا کہ یہ اس طرح ہے کہ خواجہ خورشید انور سے کہیں کہ آپ میڈم نور جہاں کے بغیر گانا گا کر دکھائیں، آخر میں آفتاب اقبال نے سہیل احمد سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں کوئی بات بُری لگی ہو تو معاف کر دیں۔

Related Articles

Back to top button