ایل او سی پر بھارتی جارحیت جاری رہی توخاموش رہنا مشکل ہو گا

وزیراعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جانب سے مستقل اشتعال انگیزی پرعالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کی جانب سے حملوں اورنہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ نہ رکا تو پاکستان کے لیے خاموش رہنا مشکل ہو جائے گا۔
وزیر اعظم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ ایل او سی پر اس پار نہتے شہریوں پر بھارتی افواج کے شدت پکڑتے اورمعمول بنتے حملوں کے پیش نظر لازم ہے بھارت میں سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفورواپسی کا مطالبہ کیا جائے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر بھارت کی جانب سے کارروائی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی جانب سے ایک خودساختہ/جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔


اس موقع پر وزیر اعظم نے عالمی برداری کو بھی خبردار کیا کہ اگر بھارت کے حملوں کا سلسلہ نہ رکا تو پاکستان کے لیے خاموش رہنا مشکل ہو جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ اگر بھارت ایل او سی پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ جاری رکھتا ہے تو پاکستان کے لیے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔


یاد رہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اس پار بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون کے زخمی ہونے کے واقعے پر گزشتہ روز اسلام آباد میں تعینات بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز ایل او سی پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور بھارت کی اشتعال انگیزی خطے کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی میں اضافہ کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا ہے۔
انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کرے اور جان بوجھ کر خلاف ورزی کے ان واقعات کی تفتیش کرے۔اس سے قبل 12 جنوری کو آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں لائن آف کنٹرول کے پار سے کی گئی بھارتی فوج کی بلااشتعال شیلنگ سے 24 سالہ شہری جاں بحق ہوگیا تھا۔ گزشتہ سال 26 دسمبر کو بھی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے جبکہ پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی میں 3 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button