ٹوئٹر پر شعیب ملک اور رمیز راجہ میں نوک جھوک
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک اور سابق کپتان و کمنٹیٹر رمیز راجہ کے درمیان ریٹائرمنٹ کے مشورے پر آپس میں طنز و مزاح جاری ہے۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان ٹوئٹر پر نوک جھوک دیکھی گئی جہاں شعیب ملک نے رمیز راجہ کے شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ریٹائرمنٹ لینے کے مشورے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تینوں کیریئر کے اختتام پر ہیں، مل کر ریٹائر ہوجاتے ہیں، آئیں مل کر 2022 کےلیے اس کا منصوبہ بناتے ہیں‘۔
انہوں نے اپنے پیغام میں محمد حفیظ کو بھی ٹیگ کیا اور اس کے ساتھ ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا جس میں لکھا تھا ’مذاق‘۔
Yes @iramizraja bhai agreed. Since all 3 of us are the end of our careers let’s retire gracefully together – I’ll call and let’s plan this for 2022? 😅 @MHafeez22 #jokes https://t.co/vTwf9zzYOC
— Shoaib Malik 🇵🇰 (@realshoaibmalik) April 8, 2020
ان کے جواب میں سابق کمنٹیٹر رمیز راجہ نے ان سے سوال کیا کہ ’میں کس سے ریٹائر ہوں، پاکستان کی کرکٹ پر بات کرنے سے، ایسا نہیں ہوسکتا، اس سے میں کبھی ریٹائر نہیں ہوسکتا ہے‘۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’جہاں تک آپ کے ریٹائرمنٹ کے منصوبے کی بات ہے، 2022 میں کمنٹری کرنے کا آغاز کرنا مشکل ہوگا، اس وقت آپ تقریباً میری عمر کے ہوں گے اور کیریئر کی بات کریں گے، مجھے آپ سے سیکھنے کی ضرورت نہیں تاریخ میرے لیے سب سے بہترین استاد ہے، میں آپ کو بتانا چاہوں گا کہ میں جب ریٹائر ہوا تھا تب میں پاکستانی ٹیم کا کپتان تھا‘۔
@realshoaibmalik @MHafeez22 1-retire gracefully .. from what ?.. speaking my mind on pak cricket? Sticking my neck out for pak cricket ? Wanting pak cricket back at top ? No chance .. won’t be gracefully retiring from that ever Malik Sahib! as for ur post retirement plans ..
— Ramiz Raja (@iramizraja) April 9, 2020
واضح رہے کہ چند روز قبل رمیز راجہ نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک کو اب عالمی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے۔
ویڈیو کانفرنس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’میں کسی کھلاڑی پر ذاتی رائے دینے سے گریز کرتا ہوں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کی کرکٹ کےلیے بہت سی خدمات دی ہیں تاہم اب مجھے لگتا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ وہ باعزت ریٹائر ہوجائیں‘۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ان کی ریٹائرمنٹ سے پاکستان کی کرکٹ کو مدد ملے گی، ہمارے پاس کئی بہترین کھلاڑی ہیں اور ہمیں اب آگے بڑھنا چاہیے‘۔
@realshoaibmalik @MHafeez22 2-would be tough to start commentating in 2022 as that would make you my age almost 😜And talking of careers , don’t need a tutorial from u of all the ppl as history, which is a great teacher, would tell u that I retired while I was Captain of Pak team
— Ramiz Raja (@iramizraja) April 9, 2020
خیال رہے کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک دونوں کو ٹی 20 کےلیے فروری میں گزشتہ ایک سال سے ٹیم میں جگہ نہ دیے جانے کے بعد واپس بلایا گیا تھا۔
ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے پر ملے جلے رد عمل سامنے آئے تھے اور کئی افراد نے سینئر کھلاڑیوں پر واپس جانے کے اقدام پر تنقید کی تھی۔ 39 سالہ محمد حفیظ اور 38 سالہ شعیب ملک نے زور دیا ہے کہ رواں سال آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کےلیے ان میں اب بھی بہت کرکٹ باقی ہے۔ تاہم محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ ٹی 20 ٹورنامنٹ کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے۔
شعیب ملک جو ٹیسٹ میچز سے 4 سال قبل اور ون ڈے کرکٹ سے ایک سال قبل ریٹائر ہوئے تھے، اپنے مستقبل کے منصوبے کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔