پارٹی ہدایت کی خلاف : الیکشن کمیشن نے ایم این اے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کردیا

مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے رکن اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کردیا۔

عادل بازئی عام انتخابات میں آزاد امیدوار منتخب ہونے کےبعد ن لیگ میں شامل ہوئےتھے۔

آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت عادل خان بازئی کی نشست خالی قرار دینے کی درخواست دی گئی تھی،عادل خان بازئی کی نا اہلی کا ریفرنس پارٹی صدر نواز شریف نے اسپیکر کو بھجوایاتھا۔

عادل بازئی نے بجٹ سیشن کےدوران پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے این اے 262 ون کی نشت کو خالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عادل بازئی نے 26 ویں ترامیم پر ووٹ نہیں دیا اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی، مروجہ قوانین کے مطابق تمام ممبران پارٹی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

عادل خان حکومتی بینچز سے اٹھ کر اپوزیشن بینچز پر بیٹھ گئےتھے۔ عادل خان بازئی بطور آزاد امیدوار قومی اسمبلی حلقہ 262 سے قومی اسمبلی کےرکن منتخب ہوئےتھے۔

پی ٹی آئی کا 24 نومبر کا احتجاج کامیاب ہونے کا امکان کیوں نہیں؟

18 فروری کو ن لیگ جب کہ 20 فروری کو سنی اتحاد کونسل نے عادل بازئی سےمتعلق پارٹی شمولیت کا سرٹیفکیٹ جمع کرایاتھا۔

Back to top button