آصفہ بھٹو زرداری کی ثناء یوسف کے قتل کی شدید مذمت

آصفہ بھٹو زرداری نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی ایک اور دلخراش مثال قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقتولہ کے ساتھ ہونے والا بہیمانہ سلوک ہم سب کےلیے باعثِ شرم ہونا چاہیے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی صاحبزادی اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے ثناء یوسف کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کرتےہوئے ثناء یوسف کے ورثاء، برادری اور اس سانحے پر غمزدہ تمام افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر مقتولہ کے خلاف کی جانےوالی کردار کشی پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ثناء یوسف کا قتل صرف اپنے حقوق کے اظہار پر ہونےوالے تشدد کی ایک دردناک مثال ہے۔

ان کاکہنا تھاکہ ثناء یوسف کو خواب دیکھنے،ترقی کرنے اور ایک روشن مستقبل کا پورا حق حاصل تھا۔وہ ایک آزاد اور محفوظ زندگی گزارنے کی حقدار تھی۔

انہوں نےکہا کہ ثناء یوسف کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ محض ایک پرتشدد واقعہ نہیں بلکہ ”نہ“ کہنے کی سزا تھی۔ ان کاکہنا تھاکہ مقتولہ کے ساتھ ہونے والا بہیمانہ سلوک ہم سب کےلیے باعثِ شرم ہونا چاہیے۔

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے مردانہ برتری کی سوچ سے جنم لینے والے تشدد کو ایک معمول اور غیرمعمولی مسئلہ قرار دینے کےتصور کو مسترد کرتےہوئے کہاکہ ایسے رویوں کو ثقافت یا روایت کے نام پر مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ عورت کی ”نہ“ کو توہین سمجھا جانا اور اس کی مرضی کو قابو میں رکھنےکی کوشش دقیانوسی اور ظالمانہ سوچ کی عکاسی ہے۔ ان کے بقول،مردانہ برتری کی سوچ کی وجہ سے ہماری بیٹیاں قتل ہورہی ہیں۔

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے کہاکہ ان کی والدہ،شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے سماجی جبر کی دیواروں کو اپنی طاقت سے توڑا اور وہ صرف ایک سیاسی لیڈر نہیں تھیں بلکہ ایک سماجی مدبر بھی تھیں جنہوں نے لاکھوں عورتوں کے لیے راہیں کھولیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہم پر لازم ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ورثے اور ثناء یوسف جیسی بیٹیوں کی خاطر یہ دروازے کھلے رکھیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر ثناء یوسف کی موجودگی کو اس کے قتل کا جواز بنانےکی کوششوں کو مسترد کرتےہوئے کہاکہ کوئی موبائل ایپلی کیشن،کوئی تصویر اور کوئی ویڈیو کبھی بھی کسی قتل کا جواز نہیں بن سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ کچھ لوگ مقتولہ کے ٹک ٹاک استعمال کو اس کے قتل کی توجیہہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایاکہ اگر ٹک ٹاک ثناء یوسف کا جرم تھا تو کیا پاکستان کی کروڑوں لڑکیاں خطرے میں ہیں؟

بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے کہاکہ سوشل میڈیا کے استعمال کو لڑکیوں کے قتل کا جواز بنانا نہ صرف خطرناک بلکہ غیر انسانی رویہ ہے۔انہوں نے پاکستان کی لڑکیوں کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ آپ کو خاموش نہیں ہونا چاہیے،آپ کو خواب دیکھنے، بات کرنے اور بےخوف زندگی گزارنے کا پورا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، اگر وہ پیچھے ہٹ گئیں تو تشدد کی سوچ جیت جائے گی۔

آخر میں بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے کہاکہ اگر ہم اکٹھے آگے بڑھتے رہے، تو ایک ایسا پاکستان بنائیں گے جہاں بیٹیوں کو اُن کی موت پر نہیں بلکہ اُن کی زندگی پر سراہا جائے گا۔

Back to top button