اٹک، پولیس مقابلے کے بعد عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھہ بازیاب

8 اکتوبر سے لاپتہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھہ کو پنجاب کے ضلع اٹک سے پولیس مقابلے کے بعد بازیاب کرالیا گیا۔

ڈی پی او اٹک ڈاکٹر غیاث گل نے انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے مشکوک گاڑی کو روکا تو ملزمان نے گاڑی بھگا دی لیکن پولیس نے ناکہ بندی کرکے تھانہ صدر حسن ابدال کی حدود میں گاڑی کو روکا اور گاڑی رکنے پر ملزمان نے فائرنگ شروع کردی۔

پولیس مقابلے کے بعد مبینہ اغوا کار پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے مغوی وکیل انتظار پنجوتھا کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

ترجمان پولیس کے مطابق اٹک پولیس نے حسن ابدال میں ناکہ بندی پر مشکوک گاڑی کو روکا تو گاڑی میں سوار اغوا کاروں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

ترجمان نے بتایاکہ گاڑی میں اغوا کار گینگ ایک شخص کو اغوا کر کے لے جا رہے تھے، پولیس کی جوابی فائرنگ پر اغوا کار مغوی اور گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

پولیس نے گاڑی کو چیک کیا تو گاڑی میں موجود شخص نے اپنا نام انتظار حسین پنجوتھہ بتایا اور اغوا کاروں نے ان کی ٹانگیں باندھی ہوئی تھیں۔

ڈی پی او اٹک کا کہنا تھا کہ انتظار حسین پنجوتھہ کو تھانے منتقل کرکے بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظار حسین پنجوتھہ نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ ملزمان میرے اہل خانہ سے دو کروڑ روپے تاوان مانگ رہے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور مفرور ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے، ان کی بازیابی کیلئے کیس بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔

یکم نومبر کو اٹارنی جنرل کی اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا 24گھنٹے میں بازیاب ہو جائیں گے۔

Back to top button