ایران میں قتل کیے جانے والے 8 پاکستانیوں کی لاشیں بہاولپور پہنچا دی گئیں

ایران کے صوبے سیستان میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کی میتیں ضلع بہاولپور پہنچا دی گئیں۔
12 اپریل کو ایران کے سرحدی صوبے سیستان کے علاقے مہرستان میں مسلح افراد نے ورک شاپ میں پاکستانی شہریوں کو قتل کردیا تھا۔
جاں بحق ہونےوالے 7 پاکستانیوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے خانقاہ شریف سے ہے جب کہ ایک پاکستانی کا تعلق ملتان کے علاقے شجاع آباد سے ہے۔
رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے ان 8 میتیوں کو ایران سے اسلام آباد اور پھر بہاولپور پہنچایا گیا جہاں سے ایمبولینسز کے ذریعے ان کے آبائی علاقوں میں ان میتوں کو روانہ کردیا گیا۔
دہشت گردی کا شکار بننےوالے افراد موٹر مکینک تھے اور یہ ایران کے صوبے سیستان کی ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے۔
پاکستانی سفیر نے بتایا تھا کہ جاں بحق افراد میں محمد دلشاد، محمد عامر، محمد ناصر، محمد دانش، ملک جمشید، محمد نعیم،غلام جعفر اورمحمد خالد شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیاتھا اور ایرانی حکومت سے ملزمان کی فوری گرفتاری اور سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر چل پڑا ہے : خواجہ آصف
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کےترجمان اسماعیل بقائی کاکہنا تھاکہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں،حملہ مجرمانہ اقدام اور اسلامی تعلیمات، قانون اور انسانی اقدار کے منافی ہے۔
ترجمان نے مزید کہاکہ ایران اس جرم کے مرتکب افراد کی شناخت اور ان کو انصاف کےکٹہرے میں لانے کےلیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔