حکومت نے پٹرول کی قیمت میں1.45 روپے کا اضافہ کر دیا

حکومت نے مہنگائی کے مارے عوام پر ایک اور بم گراتے ہوئےپٹرول کی قیمت میں ایک روپے45 پیسے کا مزید اضافہ کردیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا باضابطہ طریقہ کار یہ ہے کہ نظر ثانی شدہ قیمتوں کا نوٹیفکیشن رات 12 بجے کے قریب جاری کیا جاتا ہے، تاہم اس بار فنانس ڈویژن کی جانب سے نوٹیفکیشن 2 گھنٹے تاخیر کے بعد رات کے تقریباً 2 بجے جاری کیا گیا۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 235 روپے 98 پیسے سے بڑھا کر 237 روپے 43 پیسے کر دی گئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 247 روپے 43 پیسے پر برقرار رکھی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 8 روپے 30 پیسے کم کر کے 210 روپے 32 پیسے سے 202 روپے 2 پیسے کر دی گئی ہے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 4.26 روپے کمی کے بعد 201.54 روپے سے کم ہو کر 197.28 روپے ہو گئی ہے۔
پٹرولیم قیمتوں پر نظر ثانی 15 ستمبر کے بعد کی جانی تھی تاہم مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت اس معاملہ پر مخمصے کا شکار رہی۔ اس تاخیر نے ان افواہوں کو جنم دیا کہ حکومت پٹرولیم ڈیلرز کو گزشتہ 15 روز کے دوران زیادہ نرخوں پر خریدی گئی موجودہ انوینٹریز فروخت کرنے میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے تخمینے کے مطابق ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں تقریباً 2 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے تک کمی کی جانی تھی۔