اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر245.40 روپے کا ہوگیا

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں، رواں سال مطلوبہ 36 ارب ڈالر کی ضروریات کا بندوبست نہ ہونےاوردوست ممالک کےعدم تعاون سے مالیاتی بحران شدت اختیار کرنے کے سبب پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 239 روپے کی سطح سے بھی تجاوز کرگئی تھی تاہم اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کی قدر 99 پیسے کے اضافے سے 238.90 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 245.40 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنیادی اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی طلب سے افراط زر کی شرح بھی سنگین سطح پر آنے کے خدشات کے باعث ڈالر بے قابو ہوگیا۔غیر یقینی معاشی حالات اور ملک کو درپیش مالیاتی بحران کے باعث آنے والے دنوں میں برآمدات میں کمی خدشات روپیہ کی تاریخ ساز بے قدری کاباعث بن گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے اثرات بھی زائل ہوگئے ہیں اور پاکستانی عوام بدستور مہنگی قیمتوں پر پیٹرول اور ڈیزل خریدنے پر مجبور ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی کی ایک اہم وجہ اعتماد کا فقدان بھی ہے کیونکہ تجارت و صنعتی شعبوں کو معیشت کو سدھارنے، برآمدات بڑھانے سے متعلق حکومت کا کوئی مستقبل کا پلان نظر نہیں آرہا جبکہ ہفتہ وار بنیادوں پر ذرمبادلہ کے گھٹتے ہوئے ذخائر منفی خدشات اور بے یقینی کی شدت بڑھارہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button