پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت کا گراف کیوں گرنے لگا؟


پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت کا گراف ایک مرتبہ پھر نیچے کی طرف آ گیا ہے، آٹو سیکٹرسے وابستہ افراد کا کہنا ہے قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ اور خام مال کی درآمد میں رکاوٹوں کے باعث گاڑیوں کی فروخت نہیں ہو پا رہی ،توہم کاروں کی فروخت بڑھانے کے لیے سوزوکی پاکستان نے 1000 سی سی گاڑی ویگن آر کی بکنگ پر مفت رجسٹریشن کروانے کی پیشکش کر دی ہے۔ سوزوکی پاکستان نے یہ اعلان اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے کیا ہے، اعلان کے مطابق سوزوکی ویگن آر کے تمام ویرئنٹس کی بکنگ پر رجسٹریشن بالکل مفت کی جائے گی، سووزوکی پاکستان کی یہ آفرمحدود مدت کے لیے ہے۔ یہ پیشکش ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب سوزوکی پاکستان کی گاڑیوں کی فروخت میں مسلسل کمی دیکھی گئی ہے۔ اگست کے مہینے میں سوزوکی ویگن آر کے صرف 365 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ سال اگست میں ایک ہزار 679 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں سوزوکی سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنی جانی جاتی ہے تاہم مسلسل دو ماہ سے کمپنی کی گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے۔

گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ کمی پاکستان آٹو موٹو مینوفکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اگست کے مقابلے میں رواں برس اگست کے مہینے میں ملک بھر میں گاڑیوں کی فروخت میں 50 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ رواں برس اگست میں مجموعی طور پر 8 ہزار 980 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ جولائی میں یہ تعداد 10 ہزار سے زائد تھی۔

پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کمپنی پاک سوزوکی کی گاڑیوں کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے کو ملی ہے، سوزوکی کی فروخت میں سالانہ 67 فیصد اور ماہانہ 41 فیصد کمی ہوئی ہے۔اگست میں انڈس کی کاروں کی فروخت میں بھی سالانہ 31 فیصد کمی رہی۔ ہنڈا اٹلس کی فروخت میں سالانہ 44 فیصد جبکہ ماہانہ 29 فیصد کمی ہوئی، ہنڈائی کی کاروں کی فروخت میں سالانہ 171 اور ماہانہ 860 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، پاکستان آٹو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ 1300 سی سی اور اس سے اوپر کی کاروں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر22 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح 1000 سی سی کاروں کی فروخت میں سالانہ 83 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 18 فیصد کمی ہوئی۔ 1000 سی سی سے کم کاروں کی فروخت میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی جس میں ماہانہ 49 فیصد اور سالانہ 59 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

Related Articles

Back to top button