کیا ’بلیک مارکیٹ‘ سے ویزا اپوائنٹمنٹس خریدی جا سکتی ہیں؟

پاکستانیوں کو یورپی ممالک کا رخ کرنے کیلئے ویزا درخواستیں جمع کرانے کے بعد انٹرویو اپوائنمنٹس کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے لیکن ایجنٹس کے ذریعے کام کروانے پر 15 دن میں ویزا انٹرویو کروا دیا جاتا ہے۔
کسی بھی یورپی ملک جانے کیلئے اس ملک کی ویب سائٹ پر آن لائن ویزا درخواست جمع کرائی جاتی ہے، جس کے بعد آپ کو انٹرویو کے لیے وقت مل جاتا ہے اب یہ کتنے دن کا ہوتا ہے یہ تو ہر ملک کے اپنے حساب سے ہوتا ہے۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر بہت سے ایسے مضامین یا پوسٹس سامنے آ رہی ہیں جن میں لوگ یہ بتا رہے ہیں کہ انھیں زیادہ تر یورپی ممالک سے ویزے کے لیے متعلقہ سفارتخانے سے انٹرویو کا وقت کئی ماہ بعد کا مل رہا ہے۔
اس لیے بہت سے لوگ جلد انٹرویو کی تاریخ یا ’اپوائنٹمنٹ‘ حاصل کرنے کے لیے کئی ہزار روپے خرچ کر کے ’بلیک مارکیٹ‘ سے یہ اپوائنٹمنٹس خرید رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر بہت سے ایسے ’گروپ‘ بھی سامنے آ رہے ہیں جن پر کھلے عام بظاہر مختلف ممالک کے ویزوں کے لیے انٹرویو کی اپوائنٹمنس بیچی اور خریدی جا رہی ہیں۔
ان میں سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک باقاعدہ گروپ یورپی ملک جرمنی کے ویزے کے حصول کے حوالے سے بھی موجود ہے۔ پاکستان میں بہت سے ٹریول ایجنٹس اور کنسلٹنٹس نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان سے شینجن ویزا لینے کے خواہشمند افراد ان دنوں زیادہ تر جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔
فیس بک پر موجود اس گروپ کا نام ہی ’جرمنی ویزٹ ویزا – گیٹ ارلی اپوائنٹمنٹ‘ ہے یعنی جرمنی کے ویزٹ ویزا کے لیے جلد اپوائنٹمنٹ لیں۔ اس گروپ کے 11 ہزار سے زیادہ ممبر ہیں اور یہ گروپ پبلک ہے یعنی اس میں کسی کو بھی پوسٹ کرنے کی آزادی ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد سے چند انٹرنیشنل ٹریول کنسلٹنٹس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ اپوائنٹمنٹس کے لیے اس قسم کی ’بلیک مارکیٹ‘ موجود ہے تو سوال یہ ہے کہ اگر بلیک مارکیٹ کے ذریعے اپوائنٹمنٹس مل رہی ہیں تو متعلقہ ممالک کی ویب سائٹس پر یہ اپوائنٹمنٹس ظاہر کیوں نہیں ہوتیں یا براہِ راست ویزا لینے والوں کو کیوں نہیں مل رہیں؟
محمد زبیر (فرضی نام) کا تعلق کراچی سے ہے۔ کچھ عرصہ قبل انھوں نے امریکہ جانے کے لیے بی ون اور بی ٹو ویزوں کے لیے درخواست دی۔ ان کیٹیگریز میں ان افراد کو درخواست دینا ہوتی ہے جو کاروبار اور سیر و سیاحت کی غرض سے امریکہ جانا چاہتے ہیں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے بتایا کہ جب انھوں نے امریکی سفارتخانے کی ویب سائٹ کے ذریعے ویزے کے لیے درخواست دی تو انھیں ’انٹرویو کے لیے 300 دن بعد کی تاریخ ملی۔‘ یہ تقریباً دس ماہ کا وقت بنتا ہے۔
وہ بتاتے ہیں کہ ’اس کے بعد مجھے کسی نے ایک ایجنٹ کا بتایا کہ میں ان سے رابطہ کروں تو مجھے جلدی تاریخ مل سکتی ہے اور ایسا ہی ہوا۔ ایجنٹ نے مجھے 15 دن بعد کی تاریخ لے دی اور اس کام کے اس نے مجھ سے 50 ہزار روپے لیے۔
تاہم محمد زبیر کو پھر بھی ویزا نہیں مل پایا اور ان کی درخواست مسترد ہو گئی، عام طور پر یہ زیادہ پیچیدہ معاملہ نہیں ہوتا۔ ہر ملک کے سفارتخانے کی ویب سائٹ پر ویزا کی درخواست دینے کے حوالے سے پالیسی اور طریقہ کار بتایا گیا ہے، درخواست کے ساتھ جمع کروائے جانے والے ضروری دستاویزات کی معلومات بھی ساتھ ہی درج ہوتی ہیں، درخواست دینے والے کو ان ہدایات کے مطابق تمام تر دستاویزات متعلقہ سفارتخانے کی ویب سائٹ سے آن لائن جمع کروا دینی ہوتی ہیں۔
مبشر احمد اطہر اسلام آباد میں انٹرنیشنل ٹریول کنسلٹنٹ ہیں۔ انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر ممالک کے لیے ویزے کی درخواست جمع کروانے پر ’آپ کے سامنے ایک کیلنڈر کھل جاتا ہے جس پر موجود اس وقت کی کوئی بھی دستیاب تاریخ میں سے آپ اپوائنٹمنٹ لے سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اطلاعات بھی درست ہیں کہ ان دنوں جرمنی کے ویزے کے لیے اپوائنٹمنٹس مل ہی نہیں رہی ہیں۔ ’کچھ عرصہ پہلے جن افراد کو اپوائنٹمنٹس ملی ہیں وہ بھی کئی ماہ بعد کی ملی ہیں۔
مبشر احمد اطہر کہتے ہیں کہ ایسے میں جن افراد کو جلدی ویزا چاہئے ہوتا ہے وہ ایجنٹس کا رخ کرتے ہیں اور کئی ہزار روپے دے کر اپوائنٹمنٹس لیتے ہیں، ملک کے حساب سے یہ پیسے 20 ہزار روپے سے لے کر 50 ہزار روپے تک ہوتے ہیں۔
جرمنی کے حوالے سے سوشل میڈیا اور ٹریول ایجنٹس سے ملنے والی معلومات کے مطابق اس وقت پاکستان سے جرمنی کے ویزے کے لیے اپوائنٹمنٹس ویب سائٹ کے ذریعے یا آن لائن نہیں مل رہیں تاہم ’ایجنٹس‘ کے ذریعے مل رہی ہیں، اس حوالے سے بی بی سی کو ابھی تک جرمنی کے سفارتخانے سے کوئی

زرداری،محسن نقوی ملاقات،پیپلزپارٹی کے تحفظات پر تبادلہ خیال

جواب موصول نہیں ہوا۔

Related Articles

Back to top button