آئینی بینچ : آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست سماعت کےلیے مقرر
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کےخلاف درخواستیں سماعت کےلیے مقرر کر دیں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست پر سماعت 20 نومبر کو کرے گا۔
علاوہ ازیں آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کےخلاف درخواست پر سماعت 21 نومبر کو کرےگا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ جسٹس جمال خان مندو خیل،جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک،جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہو گا۔
واضح رہےکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کےخلاف درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کر رکھی ہےجب کہ آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواست عمران خان اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
یاد رہےکہ رواں ماہ کے شروع میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5 سال کے حوالے سے ترمیمی بل منظور کیاگیا تھا۔
بعد ازاں قومی اسمبلی و سینیٹ سے آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت 3 سے5 کرنے کے حوالے سےمنظور ہونے والے بل پر قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دستخط کردیے تھے۔
خیال رہےکہ آڈیو لیکس کمیشن کےخلاف درخواستیں صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری اور سیکریٹری بار مقتدر اختر شبیر نےدائر کی ہیں،
عمران خان بھی درخواست گزاروں میں شامل ہیں اور ان کےعلاوہ وکیل حنیف راہی کی جانب سے بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔
اسموگ: لاہور اور ملتان میں ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان
سابقہ پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت نے ججوں کی آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کےلیے کمیشن قائم کیاتھا جس کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تھے،
اس وقت کےچیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کمیشن کےارکان میں شامل تھے۔