آئینی عدالت نے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے دی

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آرمی ایکٹ کو اصل شکل میں بحال کردیا۔

سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سویلین کے فوجی ٹرائل سے متعلق حکومت کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے آرمی ایکٹ کو اصل شکل میں بحال کر دیا۔

آئینی بینچ نے انٹرا کورٹ اپیلیں 2-5 کی اکثریت سے منظور کیں،جسٹس نعیم الدین افغان اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلےسے اختلاف کیا ہے۔

کیس کا مختصر فیصلہ آج جاری کیاگیا ہے جب کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیاجائے گا۔

 

 

یاد رہےکہ 7 رکنی آئینی بینچ نے تقریباً 5 ماہ تک جاری رہنےوالی سماعتوں کے بعد پیر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔

 

Back to top button