پہلگام واقعے کے بعد لائن آف کنٹرول پر دونوں جانب سے مسلسل فائرنگ کا تبادلہ

پہلگام واقعے کے بعد سے اب تک لائن آف کنٹرول پر بھارتی اور پاکستانی فورسز کے مابین مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کےمطابق کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر دونوں جانب سے رات بھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کے تعلقات میں اس وقت شدید تناؤ پیدا ہوا جب مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے نتیجے میں 26 افراد مارے گئے جس کے بعد بھارت نے حملے کا الزام پاکستان عائد کیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کےمطابق بھارتی فوج کا کہنا ہےکہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کشمیر کی 740 کلومیٹر طویل لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کی متعدد چوکیوں سے چھوٹے ہتھیاروں سے ’بلا اشتعال‘ فائرنگ کی گئی جس کےجواب میں بھارتی فوج نے بھی فائرنگ کی۔

بھارتی فوج کےمطابق پاکستانی فوجیوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی۔تاہم انڈین فوج کاکہنا ہےکہ اس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فائرنگ کےحوالے سے پاک فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

ذرائع کے مطابق انڈین فوج نے ہفتے کے روز بتایاکہ لائن آف کنٹرول پر مسلسل دوسرے دن اور رات بھر بھارتی اور پاک افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ یہ صورت حال ایسے وقت پیدا ہوئی جب بھارت اپنے حریف پاکستان کو پہلگام حملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہاہے۔

دونوں ممالک کے تعلقات کئی برسوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گئےہیں۔ بھارت نے پاکستان پر ’سرحد پار دہشت گردی‘ کی حمایت کا الزام عائد کیاجب کہ مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ برسوں کے سب سے بڑے حملے میں مسلح افراد نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔

پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونےکی تردید کرتےہوئے پہلگام حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی کوششوں کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا۔

سندھ طاس معاہدہ : انڈس واٹر کمیشن نے معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینا شروع کردیا

بھارتی فوج نےکہا ہےکہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول پر ’متعدد‘ پاکستانی فوجی چوکیوں کی جانب سے ’بلا اشتعال‘ چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔فوج کےبیان کےمطابق ’انڈین فوجیوں نے بھی چھوٹے ہتھیاروں سے مناسب جواب دیا۔‘

پاکستان کی جانب سے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی،تاہم دونوں ممالک کی جانب سے گذشتہ شب اپنی اپنی افواج کےدرمیان فائرنگ کےتبادلے کی تصدیق کی گئی تھی۔

Back to top button